لاہور : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر 2018 کی تبدیلی نہ آتی تو آج پاکستان کا شمار دنیا کی تیز ترین ترقی کرتی معیشتوں میں ہوتا۔
اپنے ایک بیان میں لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ دور کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہوئے بغیر ترقی ناممکن ہے، 2013 میں جب حکومت سنبھالی تو ملک میں دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ جیسے بڑے مسائل تھے، مسلم لیگ(ن)نے گزشتہ دور میں ملک سے دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کے معاشی حالات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا، دنیا بھر کے سرمایہ کار سی پیک میں سرمایہ کاری کیلئے تیار تھے، بدقسمتی سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کو روکا گیا، ترقی کی نئی راہیں کھولنے کیلئے ہمیں جدید طریقوں کو اپنانا ہوگا، ہم نے خلوص سے ریاست کو بچایا، پائیدار ترقی کے حصول کیلئے پالیسیوں کا تسلسل بہت ضروری ہے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ جو ملک ہم سے پیچھے تھے وہ اپنی ایکسپورٹ بڑھا کر آگے نکل گئے، پاکستان کو زراعت کے شعبے پر دھیان دینا ہوگا، جس لحاظ سے آبادی بڑھ رہی ہے 2050 تک دنیا میں 2 ارب لوگ زیادہ آجائیں گے، برآمدات میں اضافہ کیے بغیر ملکی معیشت کو مضبوط نہیں کیا جاسکتا۔