امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق  کا حقوق بلوچستان تحریک کا اعلان

541
get power

کوئٹہ:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حقوق بلوچستان تحریک کا اعلان کردیا۔

سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت عوام پر ظلم کررہی ہے، ایک طرف اعلانات ہورہے ہیں کہ سی پیک ملک کی خوشحالی کا ضامن ہے، دوسری جانب بلوچستان اور خصوصی طور پر گوادد جو چائنہ پاکستان کوریڈور کے لیے ریڑھ کی ہڈی کے مترادف ہے میں ظلم و جبر کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ گوادر کے مقامی افراد نے مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں اپنے مطالبات کے لیے تحریک کا آغاز کیا ، دو دو ماہ تک دھرنے دیے مگر بزور طاقت اس تحریک کو سبوتا ژ کرنے کی کوشش کی گئی۔ گوادر کے مقامی لوگ مچھلیاں پکڑ کر حلال رزق کماتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ  حکومت نے باہر سے ٹرالر منگوا کر ان سے روزگار چھیننے کا فیصلہ کیا، لوگوں کے گھروں کے آگے سیکیورٹی ناکے لگادیے ، کوئی بھی غیرت مند یہ بے عزتی قبول نہیں کرسکتا ، مرد تو کجا خواتین کو بھی ان ناکوں سے گزرنا پڑتا ہے، گوادر والے اپنے لیے پانی، تعلیم ، صحت اور روزگار مانگتے ہیں ، یہ ان کا حق ہے جو آئین پاکستان نے انہیں دیا ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت سے کہتا ہوں لوگوں کے مطالبات تسلیم کرے ، چوربازاری بند کی جائے، ناکے ختم ہوں ، پاک ایران بارڈر پر تجارت پر پابندی سے بااثر لوگ تو کروڑوں کما رہے ہیں ، مقامی افراد کو خوراک تک دستیاب نہیں ، یہی حال پاک چمن بارڈر پر تجارتی پابندی سے ہے ، اس کا افغانستان سے زیادہ پاکستان کو نقصان ہورہا ہے۔

 انہوں نے حکمرانوں کو وارننگ دی کہ گوادر کو حق دو تحریک کے روح رواں مولانا ہدایت الرحمن کو رہا کیا جائے ، لوگوں کو حقوق دیے جائیں ورنہ حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ مولانا ہدایت الرحمن پورے صوبہ کے حقوق کی آواز بن چکے ہیں ، تہرے قتل کے الزام میں ملوث ، نجی جیلیں چلانے والے سردار کو رہائی مل گئی ، اپنے جائز حق کے لیے پرامن دھرنا دینے والے کال کوٹھڑی میں بند ہیں۔ گوادر کے مقامی باسیوں کو علاقہ سے بے دخل کرکے اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا سلسلہ ناقابل قبول ہے۔