لاہور:صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے کہا ہے کہ لاہور میں پی ایس ایل کے میچز ، میرتھن ریس اور دیگر جشن بہاراں تقریبات کی وجہ سے سیاسی ریلی نکالنے سے سیکورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں ـ
اس لئے حکومت کی جانب سے لاہور میں فوری طور پر دفعہ 144کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے اور ہر قسم کی ریلی نکالنے پر پابندی لگا دی گئی ہےـ صوبائی وزیر عامر میر محکمہ اطلاعات و ثقافت کمیٹی روم میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ـ
انہوں نے کہا کہ آج بروز اتوار لاہور میں نہ صرف پی ایس ایل ٹورنامنٹ کا میچ ہے بلکہ چالیس کلومیٹر میرتھن ریس اور ٹور ڈی سائیکل ریس بھی منعقد ہورہی ہے ـ
اس لئے گورنمنٹ ان تمام ایونٹس کو کامیاب بنانے کے لئے بھرپور سیکورٹی فراہم کررہی ہے مگر پی ٹی آئی کے سربراہ نے ایک دفعہ پھر اس اہم دن پر ریلی نکالنے کا اعلان کرکے سیکورٹی خدشات بڑھا دیئے ہیںـ ریلی کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے مذاکرات کرکے انہیں قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ اپنی سیاسی ریلی چند دن کے لئے موخر کرلیں ـ
ڈپٹی کمشنر لاہور نے بھی انہیں تحریری طور پرتحفظات سے آگاہ کردیا ہے مگر تمام تر کوششوں کے باوجود پی ٹی آئی قیادت اپنی ضد پر اڑی ہوئی ہے اور ہر صورت ریلی نکالنے پر بضد ہےـ
مذید پڑھیں: ایسا چلتا رہا تو آئندہ پنجاب میں پی ایس ایل نہ کرانے کا حکم دینگے، لاہور ہائیکورٹ
لہذا نگران حکومت پنجاب نے شہر میں ایک حساس دن کے موقع پر ریلی نکالنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورآج بروز اتوار کے لئے دفعہ 144نافذ کردی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کو روکا جاسکےـ
صوبائی وزیر نے کہا کہ اس سے پہلے بھی 8مارچ کو پی ایس ایل کی ٹیمیں لاہور پہنچ رہی تھیں اور عورت مارچ اور حیاء مارچ کا انعقاد بھی اسی روز ہونا تھاـ
ہائی کورٹ نے عورت مارچ کو تحفظ دینے اور پرامن انعقاد کی ہدایت دی تھی مگر انتظامیہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود پی ٹی آئی سربراہ نے غیرقانونی طور پر ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا اور مجبورا حکومت کو دفعہ 144کا نفاذ کرنا پڑاـ
انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور کوئی بھی غیرقانونی عمل کرنے سے اجتناب کریں کیونکہ اگر وہ ریاست کے خلاف کھڑے ہوں گے تو قانون حرکت میں آئے گا اور ریاست کی رٹ ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے گیـاـ
انہوں نے واضح کیا کہ دفعہ 144کا نفاذ فی الحال ایک دن کے لئے کیا گیا ہے صورتحال میں بہتری کے بعد اس کو ختم کردیا جائے گا تاہم اگر حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو دفعہ 144کی مدت بھی بڑھائی جاسکتی ہے۔