اسلام آباد:سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کو مکمل اور تمام معاملات پر صادق و امین قرار نہیں دیا تھا۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں جسٹس (ر) ثاقب نثار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا وٹس ایپ ہیک ہو چکا ہے جس کا مواد استعمال کر کے جعلی آڈیوز بنانے کا خدشہ ہے۔گزشتہ روز سے وٹس اپ ہیک ہے ابھی تک ریکور نہیں ہوا، خدشہ ہے میرے موبائل ڈیٹا کو توڑ مروڑ کر کسی خاص مقصد کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے، تاہم ہیک کرنے والوں کو شرمندگی ہی ہوگی۔
ثاقب نثار نے کہا کہ اس سے قبل بھی میری مختلف ویڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی، پھر ایک چینل نے 6 گھنٹوں میں ہی ثابت کردیا تھا کہ وہ ایک فیک آڈیو ہے، کسی کی نجی زندگی میں مداخلت چوری کے زمرے میں آتا ہے، حالیہ ایک آڈیو سن کر میں نے بھی یقین کرلیا تھا کہ وہ اصلی ہے، جب رابطہ ہوا تو پتہ چلا کہ آڈیو فیک اور ٹیمپرٹ ہوئی تھی۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ جو شخص آج عدالتوں پر حملہ آور ہے وہ ایک وقت میں عدالتوں کا پسندیدہ رہا ہے، صرف ایک مقدمہ کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ہی ملتا رہا ہے، آج کل عدالتی فیصلوں پر وہ بات کر رہے ہیں جنہیں قانون کی زیر زبر معلوم نہیں۔
گفتگو کے دوران جب سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ سے سوال کیا گیا کہ پانامہ کیس میں آپ پر سابق وزیراعظم اور قائد مسلم لیگ (ن) نوازشریف کو نااہل کروانے کے لیے جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید نے دباؤ ڈالا؟ تو انہوں نے جواب دیاکہ فیض حمید کون ہے جو مجھ پر دباؤ ڈالتا؟
انہوں نے کہا کہ میں ابھی سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ ) قمر جاوید باجوہ سے اس دعوے کے بارے میں بات کروں گا، یہ کہتے ہیں کہ میں عمران خان کے لیے عدلیہ میں لابنگ کر رہا ہوں، میں کیوں ان کے لیے لابنگ کروں گا، مجھے اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔
اپنے فیصلے پر کی جانے والی تنقید کے حوالے سے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میں بھی انسان ہوں، مجھ سے بھی کچھ غلط فیصلے ہوئے ہوں گے، وہ فیصلے جن پر مجھے ندامت ہے یا جو مجھ سے غلط ہوئے، وہ معاملات جب عدالت میں آئیں گے تب دیکھیں گے، لیکن ایک عدالت اللہ کی بھی ہے۔
سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی کے معاملے کی فرانزک رپورٹ کا اگر کوئی جائزہ لے تو سر پکڑ کر بیٹھ جائے گا، پی کے ایل آئی کے سربراہ کو ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا،پی کے ایل آئی گیا تو ہر طرف شہباز شریف کی تصویریں لگی تھیں، بچوں کی رول نمبر سلپ تک شہباز شریف کی تصاویر لگا کر تشہیر کی جاتی تھی، میں نے ذاتی تشہیر پر شہباز شریف اور پرویز خٹک سے رقم نکلوا کر قومی خزانے میں جمع کروائی۔
سابق چیف جسٹس نے مزید کہا کہ میں نے انور مجید سمیت سب طاقتوروں کو قانون کے تابع کیا، میری زندگی کا مقصد اس بابے کی زندگی کی پیروی کرنا ہے جسے بہت کم وقت ملا،اس بابے نے پاکستان سے عشق کیا، دکھ ہے کہ اسے وقت بہت کم ملا، اس بابے نے اپنی فیملی اور جان تک کی قربانی دی۔