لاہور:ہائی کورٹ نے عدلیہ کو متنازع بنانے پر وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔
پیرکو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے وکیل کی اپیل پر سماعت کی۔وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ رانا ثناء اللہ نے عدلیہ کے خلاف تقاریر کیں جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔
جسٹس علی باقرنجفی کا کہنا تھا کہ ہمیں تین چیزوں کا جواب دے دیں کہ درخواست گزار متاثرہ فریق ہے یا نہیں؟ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں تو ہائی کورٹ میں کیسے درخواست دے سکتا ہے؟ اور سپریم کورٹ کے ججز پر تنقید ہوئی تو لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کیسے دائر ہوسکتی ہے؟۔
وکیل نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف بیان بازی پر کوئی بھی توہین عدالت کی درخواست دائر کرسکتا ہے، آپ مریم نواز کی سرگودھا اور گوجرانوالا کی تقاریر سن لیں، فرق نظر آئیگا۔جسٹس علی باقرنجفی کا کہنا تھا کہ آپ اتنے کیسز لے آتے ہیں، ہمارے پاس تو ٹی وی دیکھنے کا وقت ہی نہیں ہوتا، آپ بھروسہ رکھیں، عدالتیں اتنی کمزور نہیں ، آپ کو فری مشورہ ہے کہ یہ پٹیشن سپریم کورٹ لے جائیں۔
وکیل کے ابتدائی دلائل کے بعد رانا ثناء اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی گئی۔خیال رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے عدلیہ کو مبینہ طور پر متنازع بنانے پر رانا ثنااللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد درخواست گزار نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔