14 ویں قومی عوامی  کانگریس کے اجلاس کا  آغاز ،چینی  وزیر اعظم نے ورک رپورٹ  پیش کر دی

378

بیجنگ:چین کے وزیر اعظم لی کھ چھیا نگ نے کہا ہے کہ رواں سال جی ڈی پی میں تقریبا 5 فیصد اضافہ متوقع ہے،گزشتہ ایک سال میں،عوامی جمہوریہ چین کی اقتصادی ترقی کو اندرون اور بیرون ملک متعدد غیر متوقع عوامل کا سامنا کرنا پڑا، پیچیدہ اور بدلتے ماحول  کے تناظر میں ترقی کے بنیادی مقاصد پورے ہو چکے ہیں اور چینی معیشت نے مضبوط لچک دکھائی ہے، معیشت پر نئے دبا کے تناظر میں، ہم نے فیصلہ کن جواب  دیتے ہوئے اقتصادی استحکام اور بحالی کے لیے بروقت ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔ 

تفصیلات کے مطا بق 14 ویں قومی عوامی  کانگریس کا پہلا اجلاس  اتوار کے روز عظیم عوامی ہال میں  شروع ہوا،جس میں پارٹی اور ریاستی رہنماں  نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے اجلاس  کوحکومتی ورک رپورٹ پیش کی۔لی کھہ چھیانگ نے حکومتی  ورک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ 2022 پارٹی اور ملک کی تاریخ میں ایک انتہائی اہم سال تھا۔ 

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں نیشنل کانگریس کے فاتحانہ انعقاد نے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی ہمہ جہت تعمیر کے لئے ایک عظیم خاکہ تیار کیا ہے۔ پیچیدہ بین الاقوامی ماحول اور مشکل داخلی اصلاحات اور ترقیاتی کاموں کے پیش نظر  شی جن پھنگ کی قیادت میں پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے ملک کی  تمام قومیتوں کے لوگوں کی رہنمائی کرتے ہوئے درپیش مشکلات  سے نمٹنے ، وبا کی روک تھام، معیشت کو مستحکم کرنے اورمحفوظ طریقے سے ترقی کرنے، میکرو کنٹرول کی شدت میں اضافہ کرنے، مستحکم اقتصادی آپریشن حاصل کرنے، ترقی کے معیار کو مستقل طور پر بہتر بنانے اورمجموعی سماجی صورتحال میں استحکام برقرار رکھنے کے لئے  بھر پور کوشش کی ہے۔ 

لی کھہ چھیانگ نے حکومتی ورک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ گزشتہ ایک سال میں، عوامی جمہوریہ چین کی اقتصادی ترقی کو اندرون اور بیرون ملک متعدد غیر متوقع عوامل کا سامنا کرنا پڑا، جن میں وبا بھی شامل ہے۔ 

پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی مضبوط قیادت میں ہم نے وبا کی روک تھام اور کنٹرول کو معاشی اور سماجی ترقی کے ساتھ مثر طریقے سے مربوط کیا ہے۔ معیشت پر نئے دبا کے تناظر میں، ہم نے فیصلہ کن جواب  دیتے ہوئے اقتصادی استحکام اور بحالی کے لیے بروقت ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔ 

جی ڈی پی کی شرح نمو 3 فیصد رہی،سال کے اختتام پر سروے شدہ شہری بے روزگاری کی شرح 5.5فیصد تک گر گئی،اور صارفین کی قیمت میں 2فیصد اضافہ ہوا جبکہ اشیا کی درآمدات اور برآمدات کے مجموعی حجم میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا۔ مالیاتی خسارے کی شرح کو 2.8 فیصد پر کنٹرول کیا گیا، مرکزی حکومت کی آمدنی اور اخراجات بجٹ کے مطابق تھے۔ 

آرایم بی کی شرح تبادلہ دنیا کی بڑی کرنسیوں میں نسبتا مستحکم رہی ہے۔ اناج کی پیداوار 0.685ٹریلین گلوگرام ہے۔ حیاتیاتی ماحول کے معیار میں بہتری جاری ہے۔ پیچیدہ اور بدلتے ماحول  کے تناظر میں ترقی کے بنیادی مقاصد  پورے ہو چکے ہیں اور چینی معیشت نے مضبوط لچک دکھائی ہے۔

لی کھہ چھیانگ نے حکومتی  ورک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ اس سال کی ترقی کے اہم متوقع اہداف یہ ہیں: جی ڈی پی میں تقریبا 5 فیصد اضافہ متوقع ہے، تقریبا 12 ملین نئی شہری ملازمتیں فراہم کی جائیں گی، سروے شدہ شہری بے روزگاری کی شرح تقریبا 5.5 فیصد اور صارفین کی قیمتوں میں تقریبا 3 فیصد اضافہ ہونے کی توقع ہے۔ 

اس کے ساتھ ساتھ آمدنی میں اضافہ اور معاشی نمو بنیادی طور پر ہم آہنگ ہیں، اور درآمدات اور برآمدات کو فروغ دیا جائے گا ؛اناج کی پیداوار 0.65 ٹریلین کلوگرام سے اوپر رہے گی؛ توانائی کی فی یونٹ جی ڈی پی  کھپت اور اہم  آلودگیوں کے اخراج میں کمی جاری ر ہے گی، اور فوسل ایندھن کو کنٹرول کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔

توانائی کی کھپت اور حیاتیاتی ماحول کے معیار میں مسلسل بہتری آئے گی ۔ لی کھہ چھیانگ نے حکومتی ورک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ مستحکم انداز میں پیش رفت حاصل کرنا، پالیسی کے تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھنااور مختلف پالیسیوں کی ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانا  ، اعلی معیار کی ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کے لیے ضروری ہے۔ 

خسارے کا تناسب 3 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ ترجیحی ٹیکس پالیسیوں کو بہتر بنایا جائے گا ، روایتی صنعتوں کی تبدیلی اور اپ گریڈیشن کو فروغ دیا جائے گا،اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں اور صنعتی چین میں کمزور روابط کو مضبوط بنایا جائے گا۔