معیشت 90روز میں عام انتخابات کی متحمل نہیں ، شاہد خاقان

350
justice

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنماو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی معیشت 90روز میں عام انتخابات کروانے کی متحمل نہیں ،مشکل فیصلوں کی سیاسی قیمت ادا کرنا ہوتی ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پنجاب میں انتخابات اسمبلی تحلیل کر کے کروائے گئے ہیں لیکن اس وقت اگر قومی اسمبلی تحلیل ہوتی ہے اور عام انتخابات 90روز میں کروائے جاتے ہیں تو ملکی معیشت اس کی ہرگز متحمل نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کوشش ہے کہ معیشت کو استحکام دیا جائے اور حالات درست کیے جائیں اور اس کیلئے مشکل فیصلے کیے جائیں۔ جب بھی مشکل فیصلے کرتے ہیں مہنگائی آتی ہے اور آج جو ہم فیصلے کر رہے ہیں وہ آج سے بہت پہلے ہو جانے چاہیے تھے۔ یہ غلطیوں کا تسلسل ہے جس کا حل بھی مشکل فیصلوں کا تسلسل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی اپنی حکمت عملی تھی جس میں وہ کامیاب بھی رہے۔ حالیہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی اپنی حکمت عملی ہے اور جو فیصلے وہ کر رہے ہیں اس میں مشکلات ہیں تاہم اس کا تعین وہی کر سکتے ہیں کہ درست فیصلے کیا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ہمیشہ ایک پارٹی جیتتی اور ایک ہارتی ہے ہمیں کسی حوالے سے خدشہ نہیں تاہم جب بھی ایسے مشکل حالات میں حکومت لیتے ہیں اور مشکل فیصلے کرتے ہیں اس کی سیاسی قیمت ادا کرنا ہوتی ہے۔