لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ میں ملک کی بہتری کی خاطر آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں۔
صحافیوں سے ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایسا لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کرپٹ نہیں، آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں۔ میں ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ گھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہوسکتا۔اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں۔ انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں مجھ پر اور اہلیہ پر کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت کر دیں۔ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الٰہی میرا ساتھ چھوڑ دیں، اب ہم نے پرویز الٰہی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے، میں کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کرسکتا۔ جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے، یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہوگی۔جنرل (ر) باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، اوورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔ مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلی پنجاب بنیں۔ عمران خان نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کا فیصلہ ابھی کرلیا تو قتل عام ہوجائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جنرل (ر) باجوہ نے روس کی مخالفت میں تقریر کی۔اس تقریر پر جنرل (ر) باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے، فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات 12 بجے کیا۔ خبر آئی کہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان ہی سے خطرہ ہے لیکن وہ یاد رکھیں کہ جیل میں ڈالنے سے مزید ووٹ پڑتے ہیں۔