تہران:ایران اور جرمنی کے درمیان سامنے آنے والا تازہ سفارتی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برلن سے دو ایرانی سفارت کاروں کی بیدخلی کے بعد ایران نے بھی اپنے ہاں تعینات دو جرمن سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ۔برلن نے 22 فروری کو ایک ایرانی نژاد جرمن شہری کو ایرانی عدالت کی طرف سے خلاف سزائے موت سنائے جانے کے بعد بہ طور احتجاج دو ایرانی سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا۔
ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کے داخلی اور عدالتی امور میں جرمن حکومت کی مداخلت کے بعد ناپسندیدہ عناصر کے طور پر دو جرمن سفارت کاروں کو بے دخل کردیا گیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کے حوالے سے بتایاگیا کہ دو جرمن سفارت کاروں کو ملک سے نکالنے کو کہا گیا ہے، جرمن سفارت کاروں کی ملک بدری کا فیصلہ برلن سے دو ایرانی سفارت کاروں کی بے دخلی اور ایرانی عدالتی معاملات میں مداخلت کا جواب ہے،انہوں نے جرمنی کے رویے کوغیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
دوسری جانب جرمن وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کی جانب سے جرمن سفارت کاروں کو بے دخل کرنا متوقع تھا لیکن یہ ایران کی من مانی اور بلاجواز ہے۔ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی ایران کی جانب سے اپنی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔ ایران کی طرف سے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششیں اور روس کو جنگی ڈرونز کی فراہمی بھی باعث تشویش ہے۔