سکھر: صوبہ سندھ میں سرکاری اسکولز بند ہونے کے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت اسکولوں میں فرنیچر ہی مہیا نہیں کر سکتی تو تعلیم کیا فراہم کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ میں سرکاری اسکولز بند ہونے کے کیس کی سماعت کی گئی۔ عدالت نے دریافت کیا کہ سندھ میں بند اسکولز کی تعداد کتنی ہے؟ ڈائریکٹر تعلیم نے بتایا کہ سکھر میں 219 بند اسکول دوبارہ کھولے جا رہے ہیں۔
جسٹس صلاح الدین نے کہا کہ کیا بلڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے اسکول بند یا ختم کر دیے جائیں گے؟عدالت کو بتایا گیا کہ ضلع سانگھڑ میں 201 اسکول تاحال بند ہیں، تھر پارکر میں 628 اسکول بند ہیں جن میں سے 95 کھول دیے گئے ہیں، عمر کوٹ میں 417 اسکول بند ہیں جن میں سے 69 کھولے گئے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ عدالت میں جمع کروائے گئے اعداد و شمار غلط نکلے تو کارروائی کی جائے گی، سرکاری اسکولوں میں غریبوں کے بچے پڑھتے ہیں، فرنیچر ہی مہیا نہیں کر سکتے تو تعلیم کیا فراہم کریں گے۔