سپریم کورٹ ججز کی تقسیم کے تاثر سے قوم مزید مایوس ہوئی، سراج الحق

446
strong

لاہور،فیصل آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے ججز کی تقسیم کے تاثر سے قوم مزید مایوس ہوئی ہے۔

منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا اور بعد میں فیصل آباد میں ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ لوگوں کا ایوانوں کے بعد عدالتوں پر اعتماد ختم ہونا معاشرے کے لیے تباہ کن ہے۔ حکمران طبقہ اپنے مفاد کی خاطر ہر ادارے کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے، طاقتور اشرافیہ کے سامنے ادارے بھی بے بس نظر آتے ہیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے ملٹری اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن غیر سیاسی ہو جائیں۔ جماعت اسلامی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی کا عظیم الشان کنونشن اسلام آباد میں پیر کے روز منعقد کر رہی ہے جس میں فرسودہ نظام اور اسٹیٹس کو کی تبدیلی کے لیے اہم اعلانات اور فیصلے کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام ہی ملک میں اسلامی انقلاب کی شمع روشن کر سکتے ہیں، جماعت اسلامی قوم کے تعاون کی طلبگار ہے۔ عوام نے ن لیگ، پیپلزپارٹی کو بھی بار بار آزمایا اور پی ٹی آئی کا پراجیکٹ بھی بری طرح ناکامی سے دوچار ہو گیا۔اس وقت پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتیں سوائے جماعت اسلامی کے اقتدار میں ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ان سب سے مہنگائی ختم ہوئی نہ یہ لوگ ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے کسی لانگ ٹرم منصوبے کا اعلان کر سکے۔ حکومت ڈنگ ٹپاؤ پالیسی کے تحت چل رہی ہے، یہ سب لوگ نااہل اور ناکام ثابت ہو گئے۔ قومی معاشی پالیسی قرضوں کے گرد گھومتی ہے جس کا مطلب ہے طاقتور طبقہ کھائے اور بوجھ غریبوں پر ڈالا جائے، عوام ٹیکس دے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران سیاسی جماعتوں نے کرسی کے مفاد میں قومی مفاد کو پس پشت ڈال دیا۔انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن، سودی معیشت اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف تحریک کو حتمی مرحلے تک پہنچائیں گے۔ حقیقی کامیابی اللہ تعالیٰ کے حکم اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کے طریقوں پر چلنے میں ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ  جماعت اسلامی پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، ہم جسم میں خون کے آخری قطرے تک یہ کوششیں جاری رکھیں گے۔ جماعت اسلامی عوام کی تائید اور اللہ کی مددونصرت سے اقتدارمیں آ کر سودی معیشت کا خاتمہ کرے گی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے گی۔