گرفتار پی ٹی آئی کی قیادت سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے، عمران خان

323
terrorists

لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک کے تحت گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔

ویڈیو کانفرنس میں عمران خان کا کہنا تھا یہ سمجھے ہیں ہم ایسے اقدامات سے ڈر جائیں گے، عوام اگر ڈر جاتے تو کیا آج پشاور میں لوگوں کی بڑی تعداد گرفتاریاں دینے کیلیے نکلتی؟ کل راولپنڈی میں دیکھنا کس طرح لوگ نکلتے ہیں۔ قوم باہر نکلنے کیلیے تیار ہے جسے سری لنکا میں ہوا، ہم پُرامن طریقہ اختیار نہ کریں تو قوم نکلے گی جس سے تباہی ہوگی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ پر اس لیے دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ عدالتیں پریشر میں آکر آئین کے مطابق الیکشن کے انعقاد سے کسی طرح پیچھے ہٹ جائیں۔ ججز کو کہتاہوں کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا فیصلہ کن موڑ ہے۔ ن لیگ کی جانب سے عدلیہ پر حملوں کا مقصد الیکشن سے بچنا ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے عوام ان کے ساتھ نہیں۔

الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تاریخ میں اس قسم کا الیکشن کمیشن نہیں دیکھا، کمیشن نے پنجاب میں ایسا نگراں سیٹ اپ لگایا جو ہمارا مخالف ہے، ہم نے 23 نام دیے اور کہا کہ ان افسران کو تعینات نہ کریں جو 25 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں لیکن کمیشن نے ان سب کو تعینات کر دیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ صوبے میں نگراں سیٹ اپ کو وزیراعظم شہباز شریف کنٹرول کر رہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ نگراں وزرائے اعلیٰ 90 دن کے بعد کس طرح منصب پر رہ سکتے ہیں کیونکہ ان کا کام تو صرف الیکشن کرانا ہے، یہ عوامی نمائندے نہیں، آئین میں حق حکمرانی صرف عوامی نمائندوں کو حاصل ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ایسا اخلاقی طور پر کرپٹ الیکشن کمشنر تاریخ میں کبھی نہیں آیا، نگراں حکومت کےلیے ہم نے غیرجانبدار لوگوں کے نام دیے مگر الیکشن کمیشن نے چن کر وہ نام منتخب کیے جو ہمارے سخت مخالف تھے۔