لاہور: سابق وزیر اعظم اورچیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کے نمائشی اقدامات سے معاشی صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔ شہبازشریف عوام سے قربانی مانگ رہے ہیں، خود بھی قربانی دیدیں۔
ویڈیولنک کے ذریعے خطاب میں عمران خا ن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے آج لوگوں سے کہا ہے کہ مزید مہنگائی کے لیے تیار ہو جائیں کیونکہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ کرنا ہے، گاڑیوں میں کمی اور زمینیں بیچنے سے کچھ نہیں ہو گا اور اگر یہ لوگوں کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو جو چوری کا پیسہ باہر رکھا ہوا ہے وہ واپس لے آئیں۔ شہبازشریف قوم کو یہ تیاری کرروارہے ہیں کہ جو آئی ایم ایف سے ہم نے معاہدہ کیا ہے کہ قوم مزید مہنگائی کےلیے تیار ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی تقریر سنی اور اس میں مجھے ایک ہی چیز سمجھ آئی کہ کیونکہ ہمیں آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا ہے، تو وہ قوم کو تیاری کرا رہا ہے کہ قوم مزید مہنگائی کے لیے تیار ہو جائے، باقی چیزوں پر بات کرنے کا فائدہ نہیں ہے۔ شہباز شریف سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، آپ نے لوگوں سے جو وعدے کیے ہیں وہ لوگ ایک منٹ میں نکال کر سامنے لے آتے ہیں، صرف جا کر نکال لیں کہ جب ہماری حکومت تھی تو آپ نے کس قسم کی تقریریں کی تھیں کہ مہنگائی بڑھ گئی ہے، پیٹرول مہنگا ہو گیا ہے تو اسلام آباد کی طرف مارچ کرو، اس حکومت کو گرا دو، کیا آپ کو یاد ہے، اگر آپ کو یاد نہیں ہے تو سوشل میڈیا پر آپ کی ساری تقریریں لے آئیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہازشریف، آصف زرداری اور بیرونی طاقتیں حکومت گرانے کی سازش میں شریک تھے۔ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ ملک ایک دم ٹھیک ہوجائے گا مگر آج 50 سالہ تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، آج میں جیل بھرو تحریک کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں جو 10اپریل سے جاری پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ کا تسلسل ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آپ نے حکومت گرائی، آپ اس سازش کا حصہ تھے، آپ نے، آصف زرداری نے، تیسرا آدمی، لندن میں جو آپ کا بھائی اور سابق آرمی چیف نے مل کر یہ کام کیا اور بیرونی طاقتوں کو یہ کہہ کر شامل کر لیا کہ عمران خان آپ کے خلاف ہے، سب نے مل کر یہ حکومت گرائی۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے وعدہ کیا کہ ایک ملک ٹھیک ہو جائے گا، ایک دم خوش حالی آئے گی، 10 مہینے میں جو اس پاکستان کے ساتھ جو ہوا ہے وہ دشمن بھی نہ کرے، ان 10 مہینوں کے دوران 50 سال کی سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے، جب ہم گئے تھے تو مہنگائی 12 سے ساڑھے 12 فیصد تھی، آج مہنگائی تین گنا زیادہ ہے، جبکہ آپ نے لوگوں سے کہا کہ لوگ مہنگائی کے لیے تیار ہو جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی ڈھائی سال آئی ایم ایف پروگرام میں تھے، اس پر پوری دنیا میں کورونا کی وبا آئی تھی جس سے سپلائی لائن متاثر ہوئی تھی اور ساری دنیا میں مہنگائی آئی تھی، تیل اور توانائی کی قیمتیں خاص طور پر اوپر چلی گئی تھیں، ہمارے دور میں تیل کی قیمت 110 سے 115ڈالر فی بیرل تک گئی تھی ، آج وہ 75 سے 85 ڈالر ہے، تو مہنگائی کی اصل وجہ تو تیل تھی لیکن اب تو تیل کی قیمت کم ہو گئی ہے۔
عمران خان نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ڈالر گر گیا ہے، ڈالر تقریباً 100روپے مہنگا ہوا ہے اور اب آپ کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا ہے تو لوگ مزید مہنگائی کے لیے تیار ہو جائیں، میں سمجھا آپ کوئی ایسا بیان دیں گے کہ آپ نے، آصف زرداری اور آپ کے خاندان جو 30 سال سے پیسہ چوری کر کے باہر لے کر گئے ہیں وہ واپس لانے کا اعلان کریں گے، اگر آپ وہ سارا پیسہ واپس لے آئیں تو آپ کو یہ مہنگائی نہیں کرنی پڑے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سرکاری گاڑیاں کم کرنے اور سرکاری زمینیں بیچنے سے لوگوں کو پاگل نہ بنائیں، اگر لوگوں کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو جو چوری کا پیسہ باہر رکھا ہوا ہے وہ واپس لے آئیں۔