ججز ، جرنیل اور بیوروکریسی سیاست میں مداخلت نہ کریں، سراج الحق

468
stability

لوئر دیر:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے ایوان صدر اور الیکشن کمیشن اپنے اختیارات سے بے خبر ہیں تو افسوس ہی کیا جاسکتا ہے،  آئینی ادارے بھی آپس میں دست وگریبان ، عوام کا ان پر اعتماد ختم ہوگیا، جماعت اسلامی چاہتی ہے ججز ، جرنیل اور بیوروکریسی سیاست میں مداخلت نہ کریں۔

سراج الحق نے کہاکہ نیب کے سربراہ کے استعفی  نے بہت سے سوالات پیدا کردیے،پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مرضی کا احتساب چاہتی ہیں ،اگر پی ٹی آئی کے دور حکومت میں نیب کو استعمال کیا گیا تواب بھی یہی ہورہا ہے ۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ اداروں کی سیاست میں مداخلت جاری رہی تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ملک کا موجود سسٹم مظلوم نہیں ظالم کا ساتھ دیتا ہے ،طبقاتی اور ظلم کا نظام جاری رہا تو پاکستان خدانخواستہ لیبیا ، شام، عراق یا سری لنکا جیسی صورتحال کا شکار ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ججز چہرے اور اسٹیٹس دیکھ کر فیصلے کرتے ہیں ، طاقتور اور امیر کے لے لیے قانون موم کی ناک ، غریب نسل در نسل عدالتوں میں رلتا ہے ۔انہوں نے کہا ملک کے 18  بااثر افراد کے ڈکلیئرڈ اثاثے چارہزار ارب ہیں ، عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترستے ہیں ۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں وسائل کا نہیں ان کی منصفانہ تقسیم کا مسئلہ ہے ۔ آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہوگی، ایک وکیل نے پاکستان بنایا ، وکلا  ملک کی ترقی کے لیے کردار ادا کریں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن مسائل کا حل ہیں ، صاف اور شفاف اور پورے ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ایک ہی روز انتخابات ہوں گے تو استحکام آئے گا۔مہنگائی کے خلاف احتجاج اور سیاسی حکمت عملی کا اعلان 27 فروری کو اسلام آباد کنونشن کے موقع پر کریں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کے فیصلوں کے خلاف جماعت اسلامی بھرپور مزاحمت جاری رکھے گی ۔عوام آئین و قانون کی بالادستی اور کرپشن اور لوٹ مار سے نجات کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ، قوم نے سب کو آزما لیا ، اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہیے، ٹرائیکا سٹیٹس کو کا محافظ ہے اور سٹیٹس کو توڑے بغیر تبدیلی نہیں آئے گا ، اسلامی نظام ہی سے حقیقی تبدیلی آسکتی ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو اسلامی نظام دے سکتی ہے۔