جنرل باجوہ کالعدم ٹی ٹی پی کے اراکین کوملک میں دوبارہ آباد کرنا چاہتے تھے،شیری مزاری

294

اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شریں مزاری نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف دعویٰ کیا ہے کہ اگست 2021 میں افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اراکین کو ملک میں دوبارہ آباد کرانا چاہتے تھے۔

نجی ٹی وی  کوانٹرویو دیتے ہوئے شیریں مزاری  کا کہنا تھا کہ سابق چیف آف آرمی اسٹاف  قمر جاوید باجوہ نےجنرل فیض حمید کی موجودگی میں ایک موقع پر طالبان کا معاملہ اٹھایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی میں پاکستانی قومیت والے خاندان بھی ہیں جو ملک واپس آنا چاہتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا کہ جب ملک بھر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے اور جمعے کی شب کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملہ اس کڑی کا تازہ ترین واقعہ ہے۔

شیریں مزاری کے مطابق سابق آرمی چیف نے کہا کہ اگر وہ آئین کو تسلیم کرتے ہیں اور ہتھیار ڈال دیتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح کی آبادکاری کے لیے کچھ کیا جانا چاہیے اور بات چیت ہونی چاہیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ  جنرل باجوہ کی دوبارہ آباد کاری کی تجویزپر پی ٹی آئی کے منتخب اراکین کی جانب سے تنقید کی گئی تھی کہ دوبارہ آباد کاری کی تجویز پر ایک میٹنگ بلائی گئی تھی جس میں منتخب اراکین نے اس تجویز کو غلط تصور کیا اور اس اقدام کی ہم بھر پور مزمت  بھی کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ بات چیت شروع کرنے سے پہلےمنتخب نمائندوں اور فوج کے درمیان اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی کیونکہ ہمارے منتخب لوگوں کو بہت زیادہ تحفظات ہیں۔

شیریں مزاری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا تھا کہ پہلے اتفاق رائے ہو اور پھر کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت شروع کی جائے۔