سیڈز ان اسپیس پراجیکٹ چین پاکستان سائنس ٹیکنالوجی تعاون میں نئے باب کا آغاز

573

اسلام آباد:سیڈز ان اسپیس پراجیکٹ چین پاکستان سائنس ٹیکنالوجی  تعاون میں  نئے باب کا آغاز ہے، یہ منصوبہ یقینی طور پر چینی خلائی اسٹیشن پر مبنی طبی پودوں کی تحقیق و ترقی پر چین پاکستان تعاون کو فروغ دے گا، دونوں ممالک مشترکہ طور پر نوجوان اسکالرز کو اس شعبے میں تربیت دے سکتے ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چین کے خلائی جہاز میں چھ ماہ کے بعد پہلی مرتبہ چین-پاک سیڈز ان اسپیس منصوبے کے تحت، سات قسم کے پاکستانی ادویاتی بیج زمین اور ان کی مادر وطن واپس آگئے۔

 بین الاقوامی مرکز برائے کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز (ICCBS)، جامعہ کراچی کی جانب سےتین  اورہمدرد یونیورسٹی کی جانب سے  چار قسم کے فراہم کردہ بیجوں نے چینی خلائی اسٹیشن پر سوار ہونے والے پہلے بیج کے طور پر تاریخ رقم کی ہے،چین اور پاکستان کے درمیان ایس اینڈ ٹی  تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔

 چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق خلائی نسل کی اقسام پیداوار اور مزاحمت کے لحاظ سے بہتر کارکردگی دکھانے کے قابل ثابت ہوئی ہیں اور خلا سے بیجوں کی واپسی صرف آغاز ہے۔

 ٹریڈیشنل  چائنیز میڈیسن، چین کی نیشنل ایڈمنسٹریشن آف ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن اور  چین پاکستان تعاون مرکز کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جیانگ ننگ نے چائنہ اکنامک نیٹ کو ایک انٹرویو میں بتایا  کہ پاکستان کیطبی پودوں کے  بیجوں کی زمین پر واپسی کے بعد  پاکستان اور چین ان کے جینیاتی استحکام، مادی بنیادوں، تاثیر اور حفاظت کے بارے میں مشترکہ تحقیق کریں گے اور زمین پر موجود بیجوں کا ان کے مادر بیجوں سے موازنہ کریں گے تاکہ اعلیٰ معیار اور پیداوار کے ساتھ نئے طبی مواد کی اسکریننگ کی جا سکے۔