دنیا کی کوئی بھی طاقت انقلاب اسلامی کا مقابلہ کرنے کی تاب نہیں رکھتی، شیخ زکزاکی

478

ابوجا: نائیجریا کی اسلامی تحریک کے سرابراہ شیخ زکزاکی نے کہا ہے کہ غربی اور صیہونی اتحاد ایران اسلامی کی ترقی اور اس کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتا،ایران اسلامی اوردنیا کے اندر اسلامی نور کو بجھا نہیں پائے گا۔

انہوں نے انقلاب اسلامی کی چوالیسویں سالگرہ کے عنوان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امام خامنہ ای وہی امام خمینی ہیں اورہم کہہ سکتے ہیں کہ امام خمینی اگرچہ جسمانی طور پر ہمارے درمیان نہیں لیکن ان کی روح امام خامنہ ای میں موجود ہے۔

انہوں نے نائیجریا میں اسلامی تحریک کی تمام تر مخالفت، تشدد اور دشمنی کے باوجود ترقی اور پیشرفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک انشا اللہ حضرت صاحب الزمان کے ظہور تک جاری رہے گی اور کوئی بھی طاقت اس کا راستہ نہیں روک سکتی۔

شیخ زکزاکی نے نائیجریا میں شیعوں کے علاوہ اہل سنت اورعیسائیوں کے اسلامی تحریک کو پسند کرنے اور اس کا حصہ بننے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اہل سنت ، اہل تشیع اورحتی عیسائی بھی سب عدالت اورانسانیت کے ساتھ زندگی گزارنے کے خواہاں ہیں اور ان کا اس بات پر اعتقاد ہے کہ  اسلامی تحریک ہی وہ تحریک ہے جو امور کی اصلاح کر سکتی ہے اور عوام کو مشکلات سے نکال سکتی ہے۔

انہوں نے جیل میں گزرے سالوں میں اسلامی تحریک کے جاری رہنے کے راز سے پردہ ہٹاتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی پہلی بار نہیں تھا کہ میں جیل گیا ہوں، تحریک کی فعالیت ہرگز نہیں رکی اورمیرے جیل جانے سے بھی یہ تحریک جاری رہی ہے اور الحمداللہ برادران موجود ہیں جو اپنے وظیفہ پر عمل درآمد کرکے اس تحریک کا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 شیخ زکزاکی 1935 میں نائیجریا کی ریاست کادونا کے علاقہ زاریا میں پیدا ہوئے، وہ اسلامی تحریک کے بانی اور ایک باتجربہ سیاستدان ہیں۔ اپنی جوانی  میں امام خمینی کے افکار سے آشنائی حاصل کی، ان سے متاثر ہوکر دینی اوراجتماعی سرگرمیوں کا آغاز کیا ۔

انہوں نے  1979 میں پیرس میں امام خمینی سے ملاقات کی اوران کی شخصیت سے بہت زیادہ متاثر ہوئے،انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد وہ ایران آئے اور قم میں اپنی دینی تعلیم کا آغاز کیا اورتعلیم کے بعد واپس اپنے وطن نائیجریا لوٹ گئے اور وہاں پر انہوں نے اسلامی تحریک کی بنیاد رکھی اور پورے نائیجریا اورہمسایہ ممالک میں دینی مدارس کی بنیاد ڈالی جن کی تعداد 300 سے زیادہ ہے۔