کراچی: شہر قائد میں جناح اسپتال کے گائنی وارڈ سے حاملہ خاتون پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی،اسپتال کی انتظامیہ نے تعاون کرنے سے انکار کردیا۔
ذرائع کے مطابق صدر پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے شوہر سے درخواست وصول کرکے گھر جانے کا کہہ دیا تاہم ورثاء اسپتال کے باہر موجود رہے۔ صدر تھانے کی حدود میں واقعہ جناح اسپتال کے گائنی وارڈ سے جمعرات کو ایک خاتون 24 سالہ حجاب فاطمہ پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی جس کے بعد ورثا نے گائنی وارڈ کے سامنے احتجاج شروع کردیا۔
لاپتہ ہونے والی خاتون حجاب فاطمہ کے شوہر وسیم کا کہنا ہے کہ وہ مکان نمبر 110 کورنگی زمان ٹاون کا رہائشی اور ایک 4 سالہ بیٹے کا باپ ہے، انہوں نے بتایا کہ اس کی اہلیہ حجاب فاطمہ بدھ کی دوپہر کورنگی پانچ نمبر گلشن مارکیٹ میں واقعہ جی آئی کیو اسپتال ڈلیوری کے لیے گئی تھی تاہم وہاں کی لیڈی ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ کیونکہ آپکا پہلا بچہ جناح اسپتال میں ہوا تھا لہذا اچھا ہوگا کہ آپ لوگ جناح اسپتال چلے جائیں جس پر وہ بدھ کو جناح اسپتال گئے۔جہاں ڈاکٹر نے انہوں ڈلیوری کے لیے جمعرات کو آنے کا کہا جس پر وہ جمعرات کو اپنے شوہر اور 2 نندوں اور اپنی والدہ کے ہمراہ دن 11 بجے اسپتال پہنچی۔ گھر والے باہر رک گئے اور وہ گائنی وارڈ میں چلی گئی 2 گھنٹے بعد ڈاکٹروں کے مشورے پر کچھ کھانے کے لیے اسپتال سے باہر آئی اور پھر واپس اسپتال میں اندر چلی گئی۔کئی گھنٹے گزرنے پر گھر والوں کو تشویش ہوئی جس پر انہوں نے گائنی وارڈ کے کاونٹر جا حجاب فاطمہ کے بارے میں معلوم کیا تو انہوں نے کہا کہ اس نے نام کی خاتون اسپتال میں موجود نہیں ہے اور مزید کچھ بھی بتانے سے انکار کردیا،
ان کا کہنا تھا کہ جمعرات کی صبح 9 بجے سے بیوی لاپتہ ہے پولیس ٹال مٹول سے کام لے کرہی ہے، کئی گھنٹے گزر گئے بیوی کا کچھ پتہ نہیں چل رہا۔دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کا اسپتال کے رجسٹر میں کسی بھی قسم کا اندراج موجود نہیں، اسپتال انتظامیہ سے ہماری بات ہوئی مذکورہ خاتون کے نام کی کوئی فائل جمع نہیں ہوئی، سی سی ٹی وی فوٹیجز چیک کی ہیں اس میں بھی کچھ واضح نہیں ہو رہا۔اہل خانہ نے جو سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی وہ ویٹنگ روم کے کیمروں کی ہے، پولیس نے مزید کہا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔