اسلام آباد: مقامی عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنے کے بعد پولیس کی جانب سے شیخ رشید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید کے 2 ٹیسٹ کروائےہیں، وائس میچنگ بھی ہوئی ہے اور ابھی فوٹوگرامیٹرک ٹیسٹ کروانا باقی ہے۔
دوران سماعت شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق نے کیس ڈسچارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ طلب کرنے کی مخالفت کی، جس پر عدالت نے پراسیکیوٹر کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ بھجنے کا حکم دے دیا۔
پراسیکیوٹر نے شیخ رشید کے مزید5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، جس پر سماعت کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔
دوران سماعت تھانہ موچکو کراچی میں درج مقدمے کے تفتیشی اور انسپکٹر عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ پولی کلینک میں شیخ رشید نے جو گفتگو کی تھی اس پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ شیخ رشید کو کراچی منتقل کرنا ہے۔
شیخ رشید کے وکیل نے راہداری ریمانڈ کے مطالبے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ قابل ضمانت ہیں۔ لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جائے۔ضمانتی مچلکے متعلقہ عدالت میں بھیج دیے جائیں گے۔ شیخ رشید کے وکیل نے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کی۔
بعد ازاں عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد راہداری ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ شیخ رشید کو سندھ منتقل کیا جائے گا یا نہیں، اس سلسلے میں محفوظ کیا گیا فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔