پشاورمیں 30 جنوری بروز پیر کو ہونے والے پولیس لائنز خود کش حملے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
پشاور خودکش دھماکے کی ایف آئی آر میں نئی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمے میں ٹونائنٹی فائیو سی اور بی کی دفعات شامل کی گئیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یہ دفعات مذہبی عبادت گاہ اور قرآن مجید کی بے حرمتی کی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیموں کو کرائم سین سے شہید قرآن پاک کے نسخے ملے ہیں۔ ملبے سے ملنے والے شہید نسخے محفوظ کرلیے گئے۔
مسجد میں خودکش دھماکے کی ایف آئی آر میں پہلے ہی دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور پولیس پر حملے کی دفعات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس لائنز خود کش حملے میں شہدا کی تعداد 102 سے متجاوز کرگئی ہے، جب کہ حملے میں 220 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔حملے میں مسجد کا اندرونی اور بیرون حصہ مسمار ہوگیا تھا۔
حکام کے مطابق چھت گرنے کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔