اسلام آباد: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ ہم چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنا فرض منصبی ادا کرتے ہوئے شہریوں کے بلدیاتی حقوق فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کر کے حکو مت کو نئی قانون سازی کا مو قع فراہم کیا گیاجس کی آڑ میں الیکشن ملتوی کروائے گئے۔
میاں محمد اسلم نے کہاکہ موجودہ حکو مت نے بلد یاتی انتخابات کے التوا سے اسلام آباد کے لاکھ شہریوں کو اْن کے آئینی اور جمہوری حق سے محروم کر رکھا ہے،اسلام آباد کے لاکھوں لوگ آج کی سماعت میں بلد یاتی انتخابات کی تاریخ کا ا علان چاہتے تھے مگر چیف جسٹس اسلام آباد نے ہمیں مایوس کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ لگتا ہے اسلام آباد کے چیف جسٹس بھی حکو مت اور الیکشن کمیشن کے تاخیری حربوں کا شکار ہو چکے ہیں ، انھوں نے کہا اسلام آباد کے شہریوں کو ان کہ بنیادی آئینی اور جمہوری حقوق کی فراہمی میں تاخیر کرنا ان کو حقوق دینے سے انکار کے مترادف ہے۔
رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ نئی قانون سازی کے نام پر پرانے قانون پر عمل درآمد روکا نہیں جا سکتا، اسلام آباد مسائلستان بن چکا ہے ہم بلد یاتی حکو مت کے قیام سے اسلام آباد کے شہریوں کے دیرینہ مسائل کا حل چاہتے ہیں،ہم حکومت اور تمام اداروں کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ الیکشن سے جتنا چاہیے چاہیں بھاگیں جماعت اسلامی اور اسلام آباد کی عوام ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے ہم اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے شہریوں کا آئینی اور جمہوری حق لے کر رہیں گے۔