پشاور دھماکا، سربند میں بال بال بچ جانے والے عرفان اللہ پولیس لائنز میں شہید

534

 پشاور:چند روز قبل دہشت گرد حملے میں بال بال بچ جانے والے انسپیکٹر عرفان اللہ گزشتہ روز دھماکے میں شہید ہوگئے۔ 

پشاور کی پولیس لائنز مسجد کے خودکش دھماکے میں جاں بحق ایک پولیس اہلکار ایسا بھی تھا جو چند روز قبل دہشتگردوں کے ایک حملے میں زندہ بچ گیا تھا۔ جنوری 2023 میں پشاور کے تھانہ سربند پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، اس حملے میں ایک ڈی ایس پی اپنے گن مین کے ساتھ جاں بحق ہوگئے تھے۔

دہشت گردوں کے اس حملے کے وقت تھانے میں انسپیکٹر عرفان اللہ بھی تعینات تھے لیکن اسے خوش قسمتی کہا جائے یا اللہ کی رضا، اس حملے میں وہ بچ گئے۔ 30 دسمبر کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں عین اس وقت دھماکا ہوا جب نماز ظہر ادا کی جارہی تھی، اس دھماکے میں 92 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

انسپیکٹر عرفان اللہ بھی اسی وقت اسی مسجد میں باجماعت نماز ظہر ادا کررہے تھے۔ سربند حملے میں بچ جانے والے انسپیکٹر عرفان اللہ اس دھماکے میں اللہ کو پیارے ہوگئے۔ جام شہادت نوش کرنے والے انسپیکٹر عرفان اللہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ پانچ سال کی عمر میں والد کے سایہ شفقت سے محروم ہونے والے عرفان اللہ نے تنگدستی میں تعلیم مکمل کی اور پولیس فورس کا حصہ بنے۔