آزادی کا مفہوم سمجھنا ہے تو باچا خان سے سمجھیں، مولانا فضل الرحمان

366
freedom

پشاور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمیعت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ باچا خان اور ولی خان کی آزادی کے لیے دی گئی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے، آزادی کا مفہوم سمجھنا ہے تو باچا خان اور خدائی خدمت گاروں سے سمجھیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے کے بعد آزادی کیلئے لڑنے والوں کی قدر نہیں کی گئی۔ باچا خان اور ولی خان کی آزادی کیلئے قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، آزادی کا کوئی مفہوم سمجھنا چاہتا ہے تو شیخ الہند کے پیروکاروں سے سمجھیں، آزادی کا مفہوم اگر سمجھنا ہے تو باچان خان اور خدائی خدمتگاروں سے سمجھیں یہ باتیں انہوں نے پشاور  میں ولی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طبعیت ناساز ہے مگر جب اطلاع ملی کہ باچا خان اور ولی خان کے موضوع پر تقریب ہے تو شرکت کرنا لازمی سمجھا، ولی خان کے ساتھ والد محترم کے دور سے قریبی تعلق رہا ہے، ہم طالبعلم تھے میں دارالعلوم حقانیہ پڑھتا تھا، ولی خان کے پاس آنا جانا لگا رہتا تھا۔ خان ولی خان کو میں نے اپنے بچپن میں پہلی باردیکھا تھا، 1972 میں جمعیت حکومت قائم ہوئی تو میرے والد نے ان کا استقبال کیا۔

مولانا فضل الرحمان  کاکہنا تھا کہ انگریز کے مظالم کے باوجود تحریک آزادی سے منسلک رہے، تحریک خلافت میں قربانیاں دینے والوں کو جگہ نہیں دی گئی، بھٹو صاحب کے زمانے میں خان عبدالغفار خان بھی قافلے میں ہوتے تھے۔ باچا خان سے ڈانٹ بھی پڑتی تھی کہ کیا انقلاب برپا کرو گے، میرے والد کا انتقال ہوا تو میں اس وقت جیل میں تھا، باچا خان میرے گھر آئے تو میرے چھوٹے بھائی کو گود میں لیا، آج بھی میرے دل سے ولی خان کیلئے دعا نکلتی ہے، مجھے ولی خان نے نصیحت کی کہ کبھی بھی مایوس نہ ہونا۔