اقوام متحدہ کے ایک سرکردہ ماہر اقتصادیات حامد رشید نے کہا ہے کہ چین 2023 میں عالمی ترقی کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
فلیگ شپ رپورٹ ورلڈ اکنامک سیچوئیشن اینڈ پراسپکٹس (ویسپ) کے اجرا کے بعد شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ کے اقتصادی وسماجی امور شعبہ میں عالمی اقتصادی نگرانی برانچ، اقتصادی تجزیہ وپالیسی ڈویژن کے سربراہ حامد رشیدنے چین کے مستقبل کے اقتصادی امکانات کے حوالے سے کہا کہ 2022 ایک مشکل سال تھا، لیکن 2023 میں، چین عالمی ترقی کو تیز کرنے میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
فلیگ شپ رپورٹ کے مرکزی مصنف رشید نے کہا کہ ان کے خیال میں معاشی بحالی کے لیے تمام اجزا موجود ہیں۔ ہم چین میں بحالی کے بارے میں بہت پر امید ہیں۔
انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ چین کی معیشت 2023 میں “مضبوط بحالی” کا مظاہرہ کرے گی کیونکہ اس کی پالیسیاں درست طریقے پر مبنی ہیں، یعنی مالی پالیسی اور مالیاتی پالیسیاں صحیح سمت میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کی مالی پالیسی میں کوئی سختی نہیں کی گئی ، جو کافی اطمینان بخش ہے کیونکہ اس سے شاید اقتصادی ترقی پردباوپڑتا۔
حامد رشید نے کہا کہ چین کی معیشت ترقی کے لیے سازگار ہے کیونکہ دیگر ممالک میں زیادہ افراط زر کے باوجود اس کی افراط زر کی شرح کم رہی ہے۔