سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف سراج الحق کی اپیل پر ملک گیر مظاہرے

674

سوئیڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے دل خراش واقعے کے خلاف امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا،مختلف شہروں میں مظاہرے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ،جس میں عوام نے بڑی تعداد میں شریک ہو کر اس واقعے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔

ملک گیر یوم احتجاج کے سلسلے میں کراچی کے بھی مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے گیے،اس سلسلے کا سب سے بڑا مظاہرہ بعد نماز جمعہ مدینہ مسجد طارق روڈ پر ہوا،جس سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن اور دیگر نے خطاب کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں استعماری قوتیں مسلسل اسلام کی تضحیک اور مقدس ہستیوں کی توہین کا ارتکاب کرکے مسلمانوں کی دل آزاری میں مصروف ہیں تو وہیں ہمارے حکمرانوں نے بھی غلامی کا طوق گلوں میں لٹکا رکھا ہے جسے اتارنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پورے ملک میں احتجاج ہو رہا ہے،اللہ کے کلام کی توہین کر کے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کی جارہی ہے،کبھی شان رسالت میں گستاخی کی جاتی ہے اور کبھی قرآن پاک کو نذرِ آتش کیا جاتا ہے،یہ کھلی انتہا پسندی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ سب ہمارے حکمرانوں کی بزدلی کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے واقعات کو کسی طور برداشت نہیں کریں گے،ہم قرآن کی حرمت پر مر مٹنے کو تیار ہیں،معاشی حالات کچھ بھی ہوں ہم اپنے ایمان کا تحفظ کریں گے،اصل چیز ایمان و غیرت ہے اگر ایمان اور غیرت چلی گئی تو کچھ نہیں بچے گا،آج پوری دنیا میں عظیم الشان احتجاج ہو رہا ہے،اگر حکومتوں اور او آئی سی نہیں اپنا کردار ادا نہیں کیا تو تحریک آگے بڑھے گی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سوئیڈن کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے اور اس کے سفیروں کو پوری مسلم دنیا سے نکالا جائے،انہوں نے کہا کہ ہولوکاسٹ پر تو بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی مگر قرآن کی بے حرمتی کی جاتی ہے یہ مغرب کا دہرا معیار ہے،مغرب مسلمانوں کو انسانیت کا درس نہ دے۔

مظاہرے سے علماء کرام،صدر پبلک ایڈ کمیٹی سیف الدین ایڈووکیٹ،صدر مینارٹی ونگ یونس سوہن ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا اور اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔

اس موقع پر عوام کی کثیر تعداد بھی موجود تھی جنہوں نے قرآن پاک کے نسخہ اٹھا رکھے تھےانہوں نے سویڈن میں ہونے والے واقعہ کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار بینرز پر درج نعروں کے ذریعے کیا۔