لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان نہیں حکمران ناکام ہو گئے، اوورسیز پاکستانی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا سکتے ہیں، اوورسیز ہر سال ملک میں 30ارب ڈالر بھیجتے ہیں، ان کا اعتماد بحال ہو جائے تو ترسیلات زر 50ارب ڈالر تک جا سکتی ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ یہاں چند ارب ڈالر کے لیے آئی ایم ایف کے ترلے ہو رہے ہیں۔ ملک پر مسلط حکمرانوں کی وجہ سے پاکستانی پاسپورٹ کی تنزلی 92 نمبر تک پہنچ گئی، صرف یمن، افغانستان اور صومالیہ کے پاسپورٹس گرین پاسپورٹ سے نیچے ہیں، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر ایسا پاکستان بنائے گی جس کے پاسپورٹ پر اوورسیز فخر کریں۔
انہوں نے کہاکہ اقتدار میں آ کر ملک کی پہلی جدید اوورسیز یونیورسٹی قائم کریں گے۔ جماعت اسلامی سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھرپور آواز اٹھائے گی۔ اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ وہ جدید پاکستان کی تعمیر کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
سراج الحق نے کہا کہ اوورسیز کے ہوتے ہوئے ملک کو کسی آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کے قرضے کی ضرورت نہیں، حکمرانوں نے اوورسیز کا اعتماد مجروح کیا، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر سمندر پار پاکستانیوں کا اعتماد بحال کرے گی اورقرض فری پاکستان کی بنیاد رکھے گی۔ 90 لاکھ اوورسیز کو محسن پاکستان شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ ان کی فیملی اور پراپرٹیز کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے، اوورسیز کو ووٹ کا حق دیا جائے، ان کے لیے پارلیمنٹ میں مخصوص نشستیں رکھی جائیں۔ اوورسیز کی زمینوں اور جائدادوں پر قبضہ اور دیگرمسائل کے حل کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیے جائیں، ان کے مسائل حل نہ ہوئے تو حکمرانوں کو گریبانوں سے پکڑا جائے گا۔
امیر جماعت نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے ملک کو ہر لحاظ سے تباہ کیا، حکمرانوں کی وجہ سے اوورسیز کو بیرون ملک شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے۔ حکمران ٹرائیکا نے عالمی سطح پر پاکستان کو بھکاری بنا کر پیش کیا اور 22کروڑ عوام کی توہین کی۔ حکمرانوں نے بیرونی قرضے عوام کی بہتری پر خرچ کرنے کی بجائے اپنی جیبوں میں ڈالے۔