لاہور: پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے اور لیگ کا افتتاحی میچ 13 فروری کو ملتان سلطان اور دفاعی چیمپئنز لاہور قلندرز کے درمیان کھیلا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے جہاں 34 دنوں کے درمیان کل 34 میچز کھیلے جائیں گے۔لیگ کے میچز ملک کے چار شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے اور کراچی کنگز، لاہور قلندرز، ملتان سلطانز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں اپنے پانچ، پانچ میچز ہوم گراونڈ پر کھیلیں گی۔
راولپنڈی میں 11، کراچی اور لاہور میں 9 جبکہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پانچ میچز کھیلے جائیں گے۔پاکستان سپر لیگ کے درمیان ہی ویمنز ٹیم کے تین نمائشی میچز بھی کھیلے جائیں گے۔
13 فروری کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں رنگارنگ افتتاحی تقریب کے بعد ایونٹ کا پہلا میچ دفاعی چیمپئنز لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے میچز دو مرحلے میں کھیلے جائیں گے جہاں 13 سے 26 فروری تک پہلے مرحلے کے دوران ملتان اور کراچی میں میچز منعقد ہوں گے۔
اس کے بعد 26 فروری سے 19 مارچ دوسرے مرحلے کے دوران فائنل سمیت ٹورنامنٹ کے میچز لاہور اور راولپنڈی میں منعقد ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ میں پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے شیڈول کی تصدیق کرتے ہوئے انتہائی خوشی محسوس کررہا ہوں، یہ پی سی بی کے لیے بہت بڑا ایونٹ ہے جو چار مختلف شہروں میں منعقد ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پی ایس ایل کو بڑا، مضبوط اور بہتر بناتے ہوئے اسے دنیا بھر کے ٹی20 کرکٹرز کے لیے اولین انتخاب بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 34 دنوں کے دوران کھیلے جانے والی کرکٹ کے معیار پر کوئی بھی سوال نہیں اٹھا سکتا او مجھے امید ہے کہ یہ ایک مرتبہ پھر مستقبل کے ستارے دریافت کرنے کی توقعات پر پورا اترے گا جو ناصرف پاکستان کے بڑے بڑے اسٹارز کو چیلنج کریں گے بلکہ اس کے بعد پاکستان کی نمائندگی بھی کریں گے۔
نجم سیٹھی نے پاکستانی شائقین سے درخواست کی کہ وہ پاکستان سپر لیگ کے میچز دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کریں اور صرف پسندیدہ ٹیم ہی نہیں بلکہ لیگ میں شرکت کرنے والی تمام ٹیموں کو سپورٹ کریں۔ بلوچستان حکومت اورکورکمانڈرسے میچ کے حوالے سے رابطہ کیا تھا، بلوچستان اسٹیڈیم کا حال اچھا نہیں ہے تاہم بلوچستان میں ایک نمائشی میچ کروایا جائیگا۔
مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ٹیموں کے اضافے سے متعلق فرنچائزز سے ساتویں اور آٹھویں ٹیم کو شامل کرنے کی بات کررہے ہیں، ٹیمیں بڑھانا ایک چیلنج ہے لیکن امید ہے اس پر قابو پالیں گے۔انہوں نے کہاکہ رمیز راجہ 100 مرتبہ آئیں کمنٹری کریں ہماری طرف سے رکاوٹ نہیں،یہ میرے ہاتھ میں نہیں براڈ کاسٹنگ ٹیم نے فیصلہ کرنا ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ افسوس علی سیٹھی پی ایس ایل کا گانا نہیں گا سکے گا۔ علی سیٹھی کو بھی اس بات کا افسوس ہے، جب میں نہیں ہوں گا تب علی سیٹھی کو لے آئیں گے۔نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ میری پوزیشن بھی دیکھیں، میں تنازع میں نہیں پڑنا چاہتا۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی کی سابقہ منیجمنٹ پی ایس ایل کے اینتھم کے لیے علی سیٹھی سے رابطے میں تھی جس کے لیے نجم سیٹھی کے صاحبزادے علی سیٹھی امریکا سے لاہور بھی آگئے تھے۔تاہم نجم سیٹھی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد علی سیٹھی سے معاملات معطل کرادیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی نے مفادات کے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔