شہری لاپتا ہوں گے تو ذمے دار کون ہوگا؟ سپریم کورٹ

692
self-accountability

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ میں ایک مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ شہری اگر لاپتا ہوں گے تو اس کا ذمے دار کون ہوگا؟۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر مہرین بلوچ کی 2 بچیوں کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں عدالت نے لاپتا بچیوں سے متعلق پیش رفت رپورٹ جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری سندھ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ سے جواب مانگا تھا لیکن کوئی نہیں آیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے۔ بچوں کو تلاش کرنے پر ریاست مکمل ناکام ہورہی ہے۔ اگر شہری لاپتاہوں گے تو اس کا ذمے دار کون ہوگا؟۔شہریوں کے لاپتا ہونے پر کسی کو تو جوابدہ ہونا ہوگا۔

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر بچیوں کی بازیابی کی پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔