اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ملک کو معاشی ہی نہیں، سیاسی و اخلاقی لحاظ سے بھی دیوالیہ کردیا ہے، ایسے وقت میں جماعت اسلامی ہی اُمید کی کرن ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی آئندہ 100 سال بھی اقتدار میں رہیں تو بہتری نہیں آئے گی، تینوں اسٹیٹس کو کا تسلسل ہیں، تینوں کو بار بار اقتدار ملا اور تینوں نے ہر بار قوم کو دھوکا دیا۔
سراج الحق نے کہا کہ برسراقتدار ٹرائیکا نے معیشت تباہ کی، عوام کو غربت، مہنگائی اور بے روزگاری دی، اپنی جائدادیں بنائیں، لوٹ مار کی، خزانہ اور توشہ خانہ لوٹا۔ آمدن سے زائد دولت اور جائدادیں بنانے والوں سے پوچھا جائے کہ ان کے پاس یہ سب کچھ کیسے آیا؟ غیرت مند قوم کو 20کلو آٹے کی لائنوں میں کھڑا کرنے والوں سے حساب لینا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک مقروض قوم کے وزیراعظم کو یہ کیسے زیب دیتا ہے کہ جدید گاڑیاں درآمد کرنے کی منظوری دے۔ حکمرانوں نے ملک کو معاشی ہی نہیں سیاسی اور اخلاقی لحاظ سے بھی دیوالیہ کر دیا۔ عدالتیں اور احتساب کے ادارے حکمران اشرافیہ کا احتساب نہیں کر سکیں، اب قوم ووٹ کی طاقت سے ہی لٹیروں کا احتساب کرے گی۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی ملک کے لیے امید کی کرن اور وقت کی ضرورت ہے۔ ہم پاکستان کو جدید اسلامی ریاست بنانا چاہتے ہیں، ہم ایسا معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں جس میں اللہ کی بندگی آسان ہو، ایک ایسا ملک جس میں مائوں، بہنوں، بیٹیوں کو تحفظ ملے، ایک ایسی ریاست جس میں تعلیم اور صحت کی بہترین سہولتیں میسر ہوں، ایک ایسی ریاست جس میں ایک نہیں ہزاروں ڈاکٹر عبدالقدیر بنیں۔
جماعت اسلامی ضلع ایبٹ آباد کی جانب سے کنونشن میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اللہ کی مددونصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار ملا تو جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام نافذ کرے گی اور پاکستان کو خوشحال، کلین، گرین، کرپشن فری عظیم ریاست بنائے گی۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ایبٹ آباد عبدالرزاق عباسی بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ اہلیان کراچی نے اسٹیٹس کو اور فرسودہ نظام کو مسترد کر دیا ہے، کراچی اپنی اصل کی طرف لوٹ آیا، کراچی پورے ملک کے لیے امید کی کرن لے کر آیا ہے۔ یقین سے کہتا ہوں کہ شہر کا میئر جماعت اسلامی کا ہو گا۔ دھاندلی سے ہماری کچھ سیٹیں چرائی گئیں، سازش کے ذریعے پیپلزپارٹی کو کراچی کی بڑی جماعت بنانے کی کوشش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ میں واضح کر دوں کہ ہمارا ایک حلقہ تو کیا کوئی ایک ووٹ بھی ہضم نہیں کر سکتا۔ جماعت اسلامی پرامن جماعت ہے، ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھا جائے، کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا، یہ مینڈیٹ مکمل طور پر واپس کیا جائے۔ جماعت اسلامی کراچی کی خدمت کے لیے تیار ہے، شہر کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنائیں گے، جماعت اسلامی کراچی میں امن، استحکام اور خوشحالی لائے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کے تمام مسائل کا حل اسلامی نظام ہے۔ 75برسوں سے عوام کو اسلامی نظام سے محروم رکھا گیا۔ استعمار کے وفاداروں نے دو قومی نظریہ سے غداری کی۔ ملک پر مسلط حکمرانوں نے ووٹ لے کر کبھی مڑ کر عوام کی طرف نہیں دیکھا۔جماعت اسلامی نے عوام کی ہر طرح سے خدمت کی۔ ملک میں کوئی مصیبت آئی تو جماعت اسلامی خدمت میں سب سے آگے تھی، سیلاب، زلزلہ ہو یا کرونا، جماعت اسلامی کے کارکنوں نے خدمت کی اعلیٰ مثالیں قائم کیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ عوام اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں، عوام نے ہی فیصلہ کرنا ہے، اب فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ہے۔ ملک کو حقیقی تبدیلی چاہیے اور یہ تبدیلی قرآن و سنت کا نظام ہے۔ قوم ظالم جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔