نیب ترامیم سے فائدہ؛ زرداری کی منی لانڈرنگ ریفرنس واپس بھیجنے کی درخواست

302

اسلام آباد:احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی نیب ترامیم سے فائدہ لیتے ہوئے منی لانڈرنگ ریفرنس واپس بھیجنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں ان کے وکیل فاروق نائیک اور نیب پراسیکیوٹر پیش ہوئے۔آصف زرداری اور فریال تالپور کی ریفرنس واپس بھیجنے کی درخواستوں پر وکیل فاروق نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری پر ریفرنس میں 30ملین کا الزم ہے۔ نیب اب تک یہ الزام بھی ثابت نہیں کر سکا۔ 

گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی یہ کیس نیب کو نہیں بھیجا تھا۔دلائل میں کہا گیا ہے کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس بھی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ، لہذا احتساب عدالت قانون کے مطابق ریفرنس واپس بھیجے۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔احتساب عدالت نے آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر کی ایک روزہ حاضری سے استثنا کی درخواستیں بھی منظورکرلیں۔دریں اثنا احتساب عدالت اسلام آباد میں پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں جج ناصر جاوید رانا کے روبرو سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک اور نیب پراسیکیوٹر پیش ہوئے۔

دوران سماعت آصف زرداری سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے ایک روزہ حاضری سے استثنا کی درخواستیں پیش کی گئی، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے مزید کارروائی کیے لیے سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔عدالت نے آصف زرداری اور دیگر کی ایک روزہ حاضری سے استثنا کی درخواستیں منظور کرلیں۔