پشاور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ہی کراچی کی سب سے بڑی پارٹی ہے اور اس شہر کا میئر بھی ہمارا ہوگا۔
پشاور میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ کراچی انتخابات میں بعض سیٹوں پر دھاندلی کے مکمل ثبوت موجود ہیں، جماعت اسلامی کا راستہ روکنے کی سازش کی گئی، پیپلزپارٹی نے عوامی مینڈیٹ چرایا۔
انہوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں جماعت اسلامی ہی کراچی کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔صوبے کی حکمران جماعت جب تک اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتی، ہمارا عوامی مینڈیٹ واپس نہیں ملتا۔پیپلزپارٹی سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو گی، دیگر تمام جماعتوں اور آزاد امیدواروں سے مذاکرات کے تمام آپشن کھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے، امید ہے پیپلزپارٹی جماعت اسلامی کا مینڈیٹ قبول کرے گی۔ کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں، عوام کا پذیرائی بخشنے پر بھی بھرپور شکریہ۔ کراچی والوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ شہر کو امن، خوشحالی اور ترقی دیں گے، بھتہ خوروں کی رخصتی کا وقت آ گیا، ان شاء اللہ کراچی کی روشنیاں واپس آئیں گی۔
امیر جماعت نے کہا کہ سید منور حسنؒ، پروفیسر غفورؒ، عبدالستار افغانیؒ، نعمت اللہ خانؒ جماعت اسلامی اور کراچی کے عظیم سپوت تھے۔شہدا کی قربانیاں رنگ لے آئیں، شہر اپنے اصل کی طرف لوٹ آیا۔ جماعت اسلامی سندھ اور کراچی کے رہنماؤں، کارکنوں اور عوام کو مبارک باد دیتے ہیں۔
اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسیع امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ خان،جنرل سیکرٹری ہدایت اللہ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ اور دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیٹوں پر جماعت اسلامی کے امیدواروں کے خلاف دھاندلی کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ پولنگ اسٹیشنوں سے ملنے والے فارمز پر جماعت اسلامی کے امیدوار کامیاب ہوئے مگر بعد میں الیکشن نتائج میں ردوبدل کیا گیا۔
سراج الحق نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارے جانے پر خاموش نہیں رہے گی۔ ملک بھر میں احتجاج جاری رہے گا۔آر اوز نے ہمارا مینڈیٹ واپس نہ کیا تو پورے پاکستان کو جام کر سکتے ہیں۔جماعت اسلامی میں پورے ملک کوبلاک کرنے کی صلاحیت موجود ہے، جب بھی تاریخ دیں گے، عوام اسلام آباد پہنچیں، کارکن اگلے اعلان کا انتظار کریں۔
دھاندلی جیسے ہتھکنڈے ماضی میں بھی بار بار اپنائے گئے، اب عوام جاگ گئے ہیں۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ صاف اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ الیکشن میں شفافیت کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، عوام کو اپنے نمائندے آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے چننے کا حق نہیں دیا جائے گا تو ملک انارکی کی طرف بڑھے گا، اسی طرح کے خطرات کے پیش نظر جماعت اسلامی لمبے عرصے سے الیکشن ریفارمز کا مطالبہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات ایسے ہونے چاہییں کہ کسی کو بھی انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔ آزمائی ہوئی حکمران جماعتوں نے ہمیشہ اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، اب عوام حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں اور یہ تبدیلی اسلامی نظام کی ہے۔ کراچی کے نتائج پورے ملک کے لیے روشنی کی نویدہیں۔ ملک بھر کے عوام کو ساتھ لے کر چلیں گے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ظالم جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے جانے کا وقت آ گیا ہے۔ یقین ہے کہ کراچی کی طرح عام انتخابات میں بھی قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے گی۔ استعمار کے وفاداروں نے عوام کو غربت، جہالت، مہنگائی، بے روزگاری کے تحفے دیے، ایٹمی پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کیا، اب یہ کھیل مزید نہیں چلے گا۔
علاوہ ازیں کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں دھاندلی کے خلاف امیر جماعت کی اپیل پر اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، کراچی، کوئٹہ، فیصل آباد، ملتان اور دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے ہوئے جن میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعدادمیں شرکت کی اور حکمرانوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ عوام نے مہنگائی اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بھی نعرے لگائے۔ جماعت اسلامی کے مقامی قائدین نے ریلیوں اور مظاہروں کی قیادت کی۔