اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
خلیجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت کو یہ پیغام ہے کہ وہ ہمارے ساتھ مل بیٹھ کر تمام دیرینہ تنازعات حل کرے تاکہ ہتھیاروں کی دوڑ کے بجائے اپنے وسائل غربت اور بے روزگاری کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات پر خرچ کر سکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب متحدہ عرب امارات کی طرح پاکستان کا دیرینہ دوست ملک ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ان کا دورہ امارات انتہائی کامیاب رہا ہے۔ اماراتی قیادت کے مشکور ہیں، باالخصوص صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے جو پاکستان کے دیرینہ مددگار اور مہربان ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسلامی دنیا اور بالخصوص خلیجی ممالک جو پاکستان کے ہمسائے ہیں، ان کے ساتھ تعلقات باہمی مفادات، مذ ہب، ثقافت اور تاریخی رابطوں پر مبنی ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور خلیجی ممالک کی قیادت کے درمیان یہ عزم پایا جاتا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ تجارت، ثقافت اور سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کو امن، مساوات اور ہر قسم کی دہشت گردی کی نفی کرنے والے دین کے طور پر فروغ دینے کا عزم لئے ہوئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک متفقہ ایجنڈے کی لڑی میں پروئے ہوئے ہیں، ان تمام بنیادوں پر ہم تزویراتی شراکت دارہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تین جنگیں ہو چکی ہیں، ان جنگوں کے نتائج مزید غربت، بے روزگاری اور لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں ابتری کے طور پر سامنے آئے۔ میرا بھارت کی قیادت اور وزیراعظم مودی کو یہ پیغام ہے کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور تمام حل طلب مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ بات چیت کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، یہ بند ہونی چاہئیں اور دنیا کو یہ پیغام جانا چاہئے کہ بھارت بات چیت پر تیار ہے، ہم مکمل طور پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، کشمیریوں کو ملنے والے حقوق یکطرفہ طور پر 5 اگست 2019 کے اقدام سے ختم کر دیئے گئے۔