لاہور: پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنی پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام 125 استعفے ایک ساتھ منظور اور ارکان کو ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے اتحادی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول چکے اور ٹانگیں کانپ رہی ہیں اسی لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر ہمارے 35 ممبران کو ڈی نوٹی فائی کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی صدارت میں پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی اتحاد کےساتھ جو کچھ ہوا، وہ ان کے گمان میں نہیں تھا۔ ہم نے قوم کو دلدل سے نکالنے کے لیے بڑی قربانی دی ہے جب کہ پوری قوم آج حکومت کی کانپیں ٹانگتی دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکٹ یونین اپوزیشن لیڈر کو بے نقاب کرنا چاہتے تھے، پی ڈی ایم کے بہت سے لوگ تحریک انصاف میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کررہے۔ ان کے ہاتھ پھول چکے اور 35 ارکان کو الیکشن کمیشن نے ملی بھگت سے ڈی نوٹیفائی کیا جب کہ اسپیکر کی جانب سے ہمیں کہا گیا تھا کہ عدالتی فیصلے کی بنیاد پراستعفے قبول نہیں ہوسکتے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے کہا وہ ہر رکن کو علیحدہ سنیں گے پھر استعفے قبول کریں گے۔ 125 استعفے اسپیکر کے پاس موجود ہیں وہ سب ایک ساتھ منظور کرلیں اور اگر ڈی نوٹیفائی کرنا ہے تو سب کو کریں۔اعتماد کے ووٹ اور رن آف سے بچنے کے لیے اسپیکر نے استعفے قبول کیے، ہم قومی اسمبلی میں حقیقی اپوزیشن لیڈر لے کر آنا چاہتے تھے۔