الیکشن کمیشن کا فیصلہ تسلیم نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

491
not recognized

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے، ماضی میں کی گئی مردم شماری پر تحفظات ہیں۔

تفصیلات کےمطابق ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے فروغ نسیم ،ڈاکٹر فاروق ستار،وسیم اختر،مصطفیٰ کمال سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ کی متحد شرافت سے صرف کاغذی بدمعاش پریشان ہیں، کورنگی، اورنگی ٹاؤن میں آبادی زیادہ ہے لیکن وہاں نشستیں کم رکھی گئی ہیں، یہ ایم کیو ایم کا نہیں بلکہ کراچی کے شہریوں کا مقدمہ ہے۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ جن کو بلدیاتی انتخابات کی جلدی ہے انہیں شائد کسی بابے نے کہہ دیا تھا کہ اتنے بینرز لگائیں تو میئرآ جائے گا، یہ اپنی جلدی کے چکرمیں ہیں ان کو کچھ حاصل نہیں ہونا، ہم الیکشن سے نہیں بھاگ رہے آپ کو بھگانے کے موڈ میں ہیں، شفاف حلقہ بندیوں کے لئے آخری حد تک جائیں گے، نظرآ رہا ہے کہ حلقہ بندیاں شفاف نہیں ہیں، جب مردم شماری غلط ہوئی تو ان جماعتوں میں سے کوئی ایک عدالت نہیں گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کی کوئی وجہ نہیں،عوام تیاری کریں، الیکشن کمیشن

اس موقع پرفروغ نسیم کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن ہوگا تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی، آرڈیننس کا اختیار گورنر کے پاس ہے اور ہمیشہ رہے گا، الیکشن کمیشن نے آرڈرجاری کیا لیکن ہمیں سن تو لیتے، الیکشن کمیشن ہمیں ویڈیو لنک کے ذریعے بھی سن سکتا تھا، حلقہ بندیوں کو ٹھیک کرنا ہوگا۔

رہنما ایم کیو ایم فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ مہاجر آبادی کے ووٹ کو تقسیم کرنےک ی سازش کی گئی، ہم سپریم کورٹ گئے تو کہا گیا سندھ حکومت، الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، جہاں ایم کیو ایم کے ووٹ نہیں وہاں 30 ہزار کی یوسیز بنائی گئیں، سندھ حکومت کی بنائی گئی یوسیزکی آبادی صیح نہیں تھی، ایم کیوایم نے حلقہ بندیوں کو چیلنج کیا تھا۔

پریس کانفرنس سے فاروق ستار کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کومنصفانہ بنانا ہوگا، سندھ حکومت نے خود حلقہ بندیوں میں اونچ نیچ کا اعتراف کیا ہے، ہماری آج کی پریس کانفرنس توہین عدالت، توہین الیکشن کمیشن نہیں، ایم کیوایم اور صوبائی حکومت کو بھی نہیں سنا گیا۔