جنیوا:وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ پاکستان کی عوام انتونیو گوتریس کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، پاکستان اس وقت تکلیف میں ہے ، سیلاب سے تعلیمی ادارے ، مکانات، زراعت اور دیہات کو نقصان پہنچاہے، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں اب بھی سیلابی پانی موجود ہے،بحالی کے فریم ورک پر کام کرنے کے لیے 16 ارب 30 ڈالر کی ضرورت ہے،پاکستان مشکل وقت میں مدد کرنے والے ممالک کو کبھی نہیں بھولے گا۔
پیر کو پاکستان کی سربراہی میں سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیواسے سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیرنو کا آغاز ہوگیا، وزیرا عظم شہباز زشہریف نے جنیوا میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے کا نفرنس میں تمام شرکا کی آمد کا مشکور ہوں ،سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو جانی اور مالی نقصان ہواہے، سیلاب کی وجہ سے تعلیمی ارداے ، مکانات ، زراعت اور دیہات کو بہت نقصان پہنچاہے، سیلاب میں یواین سیکریٹری جنرل پاکستان آئے اور انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif addressing the International Conference on #ResilientPakistan being held in the Palais des Nations in Geneva, Switzerland. 9th of January, 2023.#PMShehbazinGeneva pic.twitter.com/H7WsuWfheP
— PMLN (@pmln_org) January 9, 2023
انہوں نے یواین سیکریٹری جنرل کی مشکل وقت میں پاکستان آنے اور مدد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل میں ہے مدد کرنے والےممالک کو کبھی نہیں بھولے گا، سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں کاشتکاری کو شدید نقصان پہنچا جس سے خوراک کی قلت نے جنم لیا ، سیلاب کی وجہ سے 80لاکھ کے قریب لوگ بے گھرہوئے ہیں، سیلاب کی وجہ سے بہت نقصانات ہوئے ، ہمیں سیلاب متاثرین کی بحالی اور مواصلاتی نظام کو دوبارہ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ، مہینوں گزرنے کے بعد آج بھی سیلابی پانی سندھ اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، ورلڈ بینک، ایشین بینک نے پاکستان کی بروقت مدد کی۔