گوادر کے لوگوں پر ظلم بند نہ ہوا تو عوام کو وہاں لے کر جائیں گے، سراج الحق

693
became a tyrant

گوجرانوالہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پورا ملک جل رہاہے، لوگ مہنگائی سے بلبلا اٹھے، مزدوروں، کسانوں، کاروباری لوگوں  کی حالت دیکھ کررونا آتا ہے، تجارت بیٹھ گئی۔

سراج الحق نے کہاکہ  معیشت کا ستیاناس ہو گیا، فی کلو آٹا 150روپے کا، 20کلو کا تھیلا تین ہزار میں دستیاب ہے، لوگوں کو صاف پانی دستیاب نہیں، نوجوان بے روزگار، لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا اپنی لڑائیوں میں مصروف، ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  سب نے مل کر ملک کی یہ حالت کی، آج خزانہ خالی ہے، صوبوں کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے پیسے نہیں، وفاقی و صوبائی حکومتیں دست وگریبان ہیں۔ 15سیاسی جماعتیں اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف، عوام کے مسائل سے بے پروا ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ٹرائیکا ایکسپوز ہو گیا، ان لوگوں کے پاس مسائل کا حل نہیں، یہ نااہل اور ناکام ہیں، ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ حکمران بلوچستان کے عوام پر ظلم بند کریں، گوادر کے رہایشیوں کو ان کے حقوق دیے جائیں، گوادر کے لوگوں پر ظلم بند نہ ہوا تو ملک بھر سے عوام کو وہاں لے کر جائیں گے اور احتجاج ہو گا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ  جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد ترک نہیں کرے گی۔ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی پاکستان کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ حکمرانوں سے بہتری کی کوئی توقع نہیں، کرپٹ ٹولہ عوام کی گردنوں پر مسلط رہا تو آنے والے حالات مزید خطرناک ہوں گے۔ حکمران ائیرپورٹس، ریلوے، بندرگاہیں اور دیگر قومی اثاثے گروی رکھنے کے لیے تیار ہیں، ہماری ایٹمی صلاحیت بھی دشمنوں کے نشانے پر ہے۔ ٹرائیکا کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں، قومی اثاثے بیچنا اور سودی قرضے لے کر معیشت چلانے کے علاوہ انھیں کچھ نہیں آتا۔