کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بزورطاقت ،گوادرکے لاکھوں عوام ،معصوم شہریوں کو بائی پاس کرکے ان پر ظلم وجبر کرکے امن قائم نہیں کیاجاسکتا۔
مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حق دودھرنے والے پرامن ،جمہوری لوگ ہیں مذاکرات کے ذریعے گوادر کو آئینی معاشی حقوق دیکر حالات ٹھیک کرناچاہتے ہیں لیکن حکومت ،حکومتی ادارے ،وزیر داخلہ ،حکومتی مشیران ،سیکورٹی فورسز،پولیس سربراہ دھرنے والوں سے مذاکرات کے بجائے طاقت ،گولی کی زبان میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما کا کہنا تھا کہ گوادر کے مقامی آبادی،شہریوں کو سائیڈ پر رکھ کر ،نظراندازیا محصورکرکے ،کرفیو ،خوف ودہشت جیسی حالات پیدا کرکے حالات کنٹرول کرنا خام خیالی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حق دو تحریک کے پرامن جمہوری قائدین وہزاروں کارکنوں کو دھمکی گولی وپولیس گردی کے ذریعے کنٹرول کرنا دانشمندی نہیں ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ گولی وطاقت کے زبان نے بلوچستان کو حساس بناکر،حالات کشیدہ کرکے پرامن عوام کو تشدد وردعمل پرکھڑے کیے ہیں ۔
مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ پرامن جمہوری لوگو کو طاقت ودھمکی کی زبان میں سمجھانا ٹھیک نہیں،سیکورٹی اداروں ،حکومت کے ناتجربہ کارٹیم نے گرفتاریاں ،تشدد ،چھاپے ماکر مظلوم عوام جمہوری لوگوں کو ردعمل وتشددکی طرف دکھیل دیا ہے حالات خراب کرنے کے ذمہ داربھی یہی لوگ ہیں جو مذاکرات کے بجائے گولی کی زبان میں بات کررہے ہیں۔