کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاق اورصوبوں کی حکومتوں ممیں شامل جماعتیں عوام کی مجرم ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا ماٹو خود عیاشیاں اور عوام کی زندگی کو اجیرن بنانا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستانی عوام کی محرومیوں کی ذمہ دار 14 حکمران پارٹیوں کے تعاقب میں ہے۔ حکمرانوں کی بے حسی کی وجہ سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انسان اور حیوان کے درمیان امتیاز ختم ہو چلا۔ وقت نے ثابت کیا کہ پی ٹی آئی ہو، پیپلز پارٹی ہو یا مسلم لیگ ان میں کوئی فرق نہیں، سب نا اہل وڈیروں،جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی جماعتیں ہیں، جو مل کر پاکستان کی معیشت، سیاست اور معاشرت کو تباہ کر رہی ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں شامل تمام پارٹیاں عوام کی مجرم ہیں، اب صرف جماعت اسلامی ہی قرآن و سنت کے نظام کے ذریعے خوشحالی لا سکتی ہے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹھٹھہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
قبل ازیں انہوں نے دھابیجی و گھاروں میں عوامی استقبال و میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت بھی کی جبکہ گلشن حدید کراچی میں جماعت اسلامی ضلع ملیر کے تحت مقامی ہوٹل میں بلدیاتی نمائندوں اور ذمہ داران کی نشست سے خطاب بھی کیا۔ امیر جماعت کا ٹھٹھہ پہنچنے پر فقید المثال استقبال کیا گیا۔ سراج الحق کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک پیش کیا اور گاڑیوں کے جلوس میں جلسہ گاہ لایا گیا۔ جلسہ عام سے مرکزی نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، امیرصوبہ سندھ محمد حسین محنتی، صدر جے آئی یوتھ سندھ امتیاز احمد پالاری، درگاہ مٹیاری کے سجادہ نشین پیر غلام مجدد سرہندی، سندھ ملاح فورم کے نائب صدر ڈاڈا آدم گندرو اور امیر ضلع الطاف احمد ملاح نے بھی خطاب کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ علم و اولیاء کے اس شہر کو منشیات فروشی کا اڈہ بنا دیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے ظالم جاگیر داروں اور وڈیروں کا جتھا یہاں مسلط ہے جو غریب عوام کو دبا کر رکھے ہوئے ہے۔ شوگر مل مافیا نے کاشت کاروں پر جو ظلم کر رکھا ہے اس پر حکومتی خاموشی مجرمانہ فعل ہے۔ سیلاب کے متاثرین کے لیے میرا پانچواں دورہ ہے، مگر حکومت سیلاب متاثرین کے لیے ایک گھر تعمیر نہ کر سکی۔ وزیر اعظم پاکستان نے 70 ارب کا وعدہ کیا تھا ،مگر اب تک کسی کو 7000 روپے نہ مل سکے۔ انھوں نے سوال کیا کہ بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ عوام کو جواب دیں کہ یہ پیسہ کہاں خرچ ہوا؟ انھوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضا کار پہلے دن سے سیلاب متاثرین کی خدمت میں مصروف ہیں ۔ پی ٹی آئی کے ٹائیگر اور پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے جیالے سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد کے لیے غائب تھے۔ اندرون و بیرون ملک سے آئی امدادی رقوم و سامان حکمرانوں کے حجروں میں پڑا ہوا ہے۔
امیر جماعت کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت میں پیپلز پارٹی بھی شامل ہے جس نے دو سال پہلے مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف احتجاجی مارچ کیا، مگر آج ایک سال سے ان کی حکومت ہے اور عوام آٹا کے حصول کے لیے دربدر پھر رہے ہیں۔پورا سندھ بدامنی، ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہے، کوئی محفوظ نہیں۔ حکمران ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں، ان کی باریاں لگی ہوئی ہیں، کوئی عوام کے لیے آواز بلند نہیں کر رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی جدو جہد میں عوام ہمارا ساتھ دے تاکہ ہم اس ظلم سے عوام کو نجات دلا سکیں۔ جماعت اسلامی قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کی جدوجہد کرنے والی عام آدمی کی ترقی پسند پرامن پارٹی ہے جس میں مکمل جمہوری کلچر موجود ہے، جہاں مافیاز نہیں، عام کارکن اہم ہے اور وہی اس کے فیصلے کرتا ہے ۔ ملک کے ہر حصے میں جماعت اسلامی کا ورکر موجود ہے، اس لیے جانتا ہوں کہ غریب کیسے زندگی گزارتا ہے اور اس کے لیے دو وقت کی روٹی اور بنیادی ضروریات پوری کرنا کتنا مشکل ہے۔