کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) کراچی پریس کلب کے انتخابات 2023میں دی ڈیموکریٹس پینل نے تاریخ رقم کردی، پوراپینل بلامقابلہ منتخب ہوگیا،کراچی پریس کلب کا پہلا الیکشن 1958میں ہواتھا64برس کے دوران کراچی پریس کلب کی تاریخ میں پہلی بار پوری باڈی بلا مقابلہ منتخب ہوگئی ہے۔
الیکشن کمیٹی کے مطابق کراچی پریس کلب کے الیکشن 2023میں دی ڈیموکریٹس پینل کے امیدواروں کے مدمقابل تمام امیدواروں نے کاغذات نامزدگی27دسمبر کو ہی واپس لے لیے تھے۔ انتخابات میں ”دی ڈیمو کریٹس پینل“ کے تمام امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔الیکشن کمیٹی کے جا ری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی پریس کلب کے انتخابات 2023میں ”دی ڈیمو کریٹس پینل“ سے روزنامہ بزنس ریکارڈر سے صدر کی نشست پر سعید سربازی،روزنامہ کاوش سے نا ئب صدر کی نشست پر مشتاق سہیل،روزنامہ امت کراچی سے خازنچی کی نشست پر احتشام سعید قریشی (پاشا) ، نیوز ون سے سیکرٹری کی نشست پر شعیب احمد،سماءنیوز سے وابستہ جوائنٹ سیکرٹری کی نشست پر محمداسلم خان بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔
اسی طرح گورننگ باڈی کی 7 نشستو ں پر روزنامہ جنگ لندن سے کلثوم جہاں،اے آر وائی نیوز سے محمدفاروق سمیع، بول نیوز سے محمد رمیز وہرہ،روزنامہ جنگ کراچی سے رفیق بشیر،روزنامہ دنیا کراچی سے شمس کیریو،روزنامہ سندھ افیئرسے ذوالفقار علی راجپراورروزنامہ عوامی آواز سے وابستہ ذوالفقار علی واہو منتخب قرار پائے ہیں۔کراچی پریس کلب سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کراچی پریس کلب کا پورا پینل بلا مقابلہ منتخب ہوا ہے۔ اس سے قبل سینئر صحافی غازی صلاح الدین کراچی پریس کلب کے آخری صدر تھے جو بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے جب کہ ان کے پورے پینل کو انتخابی عمل سے گزرنا پڑا تھا۔
اس حوالے سے کراچی پریس کلب کے سابق صدر مظہر عباس نے کہا کہ کراچی پریس کلب میں ایک پورا پینل بلامقابلہ آنے سے لوگوں کا اس پینل پر اعتماد ظاہر ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ مخالف گروپوں کے درمیان موجود کچھ مسائل کی جانب بھی اشارہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کے انتخابات نے ہمیشہ صحت مند مقابلے کی فضا کو جنم دیا ہے، امید ہے کہ یہاں بلامقابلہ منتخب ہونا نئی روایت نہیں بنے گی، کراچی پریس کلب کے بیشتر ممبران یا اس کے ووٹر اکثر کلب نہیں آتے ہے، لیکن الیکشن کے دوران امیدوار اور ان کے گروپ کے اراکین ووٹ ڈالنے کی درخواست کرنے کے لیے ان سے رابطہ کرتے ہیں اور اکثر غیر حاضر رہنے والے اراکین بھی ووٹنگ کے عمل میں شامل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہر سال کی طرح رواں سال کے آخری ہفتے کو انتخابات نہیں ہورہے لیکن میں چاہتا ہوں کہ کراچی پریس کلب کے ممبران31دسمبر کو پریس کلب آئیں، جنرل باڈی اجلاس میں شرکت کریں اور کلب کے ان امور پر تبادلہ خیال کیا جائے جو توجہ طلب ہیں۔
رواں سال کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات کے لیے پولنگ نہیں ہوگی جب کہ سال 2023 کے لیے دی ڈیموکریٹس کے تمام امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ دی ڈیموکریٹس پینل کےتمام ارکان بلا مقابلہ منتخب ہوئے جب کہ تمام مخالف گروپوں اور ممبران نے اپنے کاغذات نامزدگی 27دسمبر کو ہی واپس لے لیے جس دن پینل کا اعلان ہونا تھا۔
کراچی پریس کلب میں بلا مقابلہ کامیابی پر دی ڈیموکریٹس پینل کو پاکستان کی سیاسی ،مذہبی،سماجی،سول سوسائٹی وکلاءطلباءیونینز سمیت دیگر کی جانب سے مبارک باد پیش کی ہے اور نومنتخب عہدیداران کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
اس موقعے پرکراچی پریس کلب کے سابق صدوراور سیکرٹریز نے بھی نو منتخب باڈی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کراچی پریس کلب کی تاریخ میں پہلی بار تمام امیدواروں کا بلامقابلہ منتخب ہونے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات برائے سال 2023 کے لیے امیدواروں کو انتخابات سے دستبرداری کے لئے کاغذات نامزدگی 27 دسمبر بروز منگل شام4 تا7 بجے کے دوران واپس لینے اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی حتمی فہرست 27 دسمبر کو ہی شام7 بجے جاری کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
جبکہ پریس کلب کے انتخابات 2023کیلئے نئی ا یگزیکٹو اور گورننگ باڈی کے ممبران کے حوالے سے الیکشن کے لیے پولنگ 31دسمبر2022 بروز ہفتے کا اعلان کیا گیا تھا ۔
مقررہ وقت تک جمع کردہ کاغذات نامزدگی پر جن جن نشستوں پر ایک سے زاید امیدوران نے کاغذات جمع کروائے تھے، لیکن مذکورہ سیٹوں پرمد مقابل امیدوار ان کی جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لینے اور دوسرے امیدوار وںکے حق میں دستبردار ہونے کے فیصلے کی وجہ سے مقررہ تاریخ27نومبر کو ہی نئی کابینہ کا بلا مقابلہ چنا ﺅ مکمل ہو گیا ہے۔