لاڑکانہ: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کٹھ پتلیوں کی جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، جیسے مشرف ماضی کا حصہ بن چکا ہے ویسے سلیکٹڈ بھی اب ماضی کا حصہ ہے۔ہم نے مشرف کی طرح سلیکٹڈ کو بھی دودھ میں سے مکھی کی طرح باہر نکال دیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے یوم شہادت پر لاڑکانہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کو کس گناہ میں شہید کیا گیا۔ دہشت گردی اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ دہشت گرد خوف پھیلا کر آپ کے حقوق سلب کرتے ہیں، آمریت بندوق کی طاقت سے آپ کی آزادی چھینتی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھ اکہ شہید بینظیر بھٹو جھوٹ نہیں سچ کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں۔ ہم فساد کی سیاست کو دفن کریں گے، ہم کٹھ پتلیوں کی جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، اس ملک کو جوڑیں گے، یکجہتی کے ساتھ سیاست کریں گے، لوگوں کو لڑوائیں گے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار عدم اعتماد کے ذریعے وزیراعظم کو گھر بھیجا۔ سلیکٹڈ عدم اعتماد کا سہرا جوبائیڈن کو دینا چاہتا ہے، عمران خان کو امریکی صدر نے نہیں جیالوں نے نکالا۔عدم اعتماد کی سازش وائٹ ہاؤس میں نہیں بلاول ہاؤس میں تیار ہوئی اور یہ بند کمروں کی سازش نہیں تھی، ہم نے سڑکوں پر کھڑے ہوکر بہ بانگ دہل اعلان کیا اور پھر اپنا ہدف حاصل کر کے دکھایا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے سلیکٹڈ اور اُس کے سہولت کاروں کو خدا حافظ کہہ دیا۔سلیکٹڈ اور سہولت کاروں کو نکالنا ہی جمہوریت کا انتقام ہے، جیسے مشرف ماضی کا حصہ بن چکا ہے ویسے ہی سلیکٹڈ بھی اب ماضی کا حصہ ہے، ہمیں مہنگائی، عوام کی مشکلات کا احساس ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نالائقی کی وجہ سے ملک کو معاشی طور پر نقصان پہنچا۔کورونا اور روس یوکرین جنگ کی وجہ سے عوام کو مہنگائی کا سامنا ہے۔سلیکٹڈ کے اقدامات کی وجہ سے عوام مہنگائی کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ملک پر ایسی معاشی پالیسی لاگو کی گئی جو معیشت پر خودکش حملہ تھا۔انہوں نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے لیے چھوڑ دیا تھا۔