مرکزی بینک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے چنگل سے نکالا جائے، سراج الحق

425
exposed

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ مرکزی بینک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نکالا جائے اور مالیاتی اداروں کے دباؤ پر اس کی خودمختاری کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔اسٹیٹ بینک نوٹیفکیشن جاری کرے کہ کوئی بھی بنک ملک میں سودی کاروبار نہیں کرے گا۔

اسلام آبادمیں ”حرمتِ سود اور عملی اقدامات“ کے موضوع پر قومی سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں مختلف بنکوں کی جانب سے دائرکی گئی اپیلیں واپس کرائے، جو بنک اپیلیں واپس نہیں لے رہے سٹیٹ بنک ان کے لائسنس منسوخ کرے۔

سراج الحق نے کہاکہ  ملک میں دو اقتصادی نظام ایک ساتھ نہیں چل سکتے، قوم کو آئندہ بجٹ سود سے پاک چاہیے۔ سودی نظام معیشت آئین پاکستان کی نفی ہے، ملک کے 99فیصد عوام غیرسودی نظام چاہتے ہیں۔ حکومت ایک طرف معیشت کو سود سے پاک کرنے کے اعلانات کر رہی ہے دوسری جانب اسٹیٹ بنک نے انٹرسٹ ریٹ میں اضافہ کر دیا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ جو بینک ایسا کرے اس کا لائسنس منسوخ کیا جائے، آئندہ کے لیے ایسے بینکوں کو ریگولیٹ کیا جائے جو اسلامی بنکاری کریں، حکومت مخلص ہے تو صنعتی، زرعی، انفرادی قرضوں پر سود ختم کر کے اصل زر واپس لے، جماعت اسلامی کی طرف سے قومی اسمبلی میں متعارف کرایا جانے والا امتناع سود بل پاس کرے۔

انہوں نے کہاکہ  حکومت وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر من و عن عمل کرے اور سود سے پاک معیشت کا واضح روڈ میپ دے۔ قوم کو حکمرانوں پر اعتماد نہیں، اعلانات کی بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت طے کرے کہ ملک میں اسلامک بنکنگ کے علاوہ کوئی اور بنکاری نظام نہیں چل سکتا، عام آدمی کو سود سے آزاد کیا جائے، اسلامی بانڈز جاری کیے جائیں اور وفاقی شرعی عدالت کا قانونی اسٹیٹس نافذ کیا جائے۔

انہوں  نے مزید کہا کہ سودی نظام شیطانی نظام ہے اور پاکستان کے عوام ہی نہیں پوری انسانیت کے مسائل کی جڑ ہے، اس نظام سے صرف ایک قلیل طبقہ جو کہ شاید دو فیصد سے بھی کم ہے، فیض یاب ہو رہا ہے جب کہ کروڑوں اربوں انسان غربت، بے روزگاری، مہنگائی، ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا میں سودی سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف نفرتیں بڑھ رہی ہیں، کبھی امریکا تو کبھی یورپ اور مشرقی بعید میں آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے دفاتر کے سامنے اور ظالم سرمایہ دارانہ نظام کے محافظوں کے خلاف مظاہرے ہوتے ہیں، پوری دنیا میں محروم طبقات سود کی لعنت کے خلاف آوازیں بلند کر رہے ہیں۔