لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے( ن) لیگ گوجرانوالا کے مقامی رہنما کو حراست میں لے لیا۔
ایک نجی ٹی وی کے مطابق (ن )لیگ گوجرانوالا کے سیکرٹری اطلاعات مدثر نذیر کی حراست کے حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ مدثر نذیر کے بھائی احسن نے وقوعہ کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ پر لکھا تھا کہ ‘آج کچھ بڑا ہونے والا ہے’۔بعد میں وہ پوسٹ ڈیلیٹ بھی کر دی گئی تھی،مدثر نذیرکا بھائی احسن پہلے ہی جے آئی ٹی کی حراست میں ہے، اسی سلسلے میں مزید پوچھ گچھ کے لیے مدثر کو حراست میں لیا گیا ہے۔
دوسری جانب گوجرانوالا کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے عمران خان پر قاتلانہ حملےکے ملزم نوید اور اسے مبینہ طور پر اسلحہ فراہم کرنے والے وقاص کو 12 روزہ ریمانڈ پر جے آئی ٹی کے حوالےکردیا۔عمران خان پر قاتلانہ حملے کے مقدمے کی اے ٹی سی گوجرانوالا میں سماعت ہوئی، جے آئی ٹی نے مرکزی ملزم نوید کے ساتھ دوسرے ملزم وقاص کو بھی عدالت میں پیش کیا۔تفتیشی افسران نے عدالت کو بتایا کہ وقاص ملزم نویدکا سہولت کار ہے، وقاص نے نویدکو اسلحہ بھی فراہم کیا تھا۔عدالت نے دونوں ملزمان کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جے آئی ٹی کے حوالے کر دیا۔