سی پیک کے پیچھے جانے کے بارے ہم متحمل نہیں ہو سکتے، احسن اقبال

463
cut our kidney

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی  احسن اقبال نے کہا ہے کہ   ہمارے ہاں سب کچھ ہے، پالیسیوں کا تسلسل اور سیاسی استحکام نہیں ،اگر   ویژن 2025ء پر جم کر کام کرتے تو ہم آج تیز تر ترقی کے سفر پر گامزن ہوتے،قیام پاکستان کے ملک اور آج کے پاکستان کا مقابلہ کریں تو بہتری آئی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت جو ملک ایک سائیکل نہیں بنا سکتا تھا آج جے ایف 17 تھنڈر طیارے بنا رہا ہے۔ سی پیک کا پیچھے جانے کے بارے ہم متحمل نہیں ہو سکتے۔

وفاقی وزیر نے کہا ایک وقت میں رابطے محال تھے، آج دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں بہترین فائبر آپٹک ہے۔آج جب پاکستان کو خطے کے ساتھ موازنہ کریں تو ہماری قدرے ترقی گہنا جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 1980ء  میں پاکستانی 300 ڈالر تھی آج قدرے بہتر ہے۔ہمارا وڑن آئندہ سال نہیں، 1947ء  ہے، ہمارے ہاں سب کچھ ہے، پالیسیوں کا تسلسل اور سیاسی استحکام نہیں۔ پاکستان کو اللہ نے ہر نعمت سے نوازا، بلیو اکانومی مجموعی ملکی معاشی مواقع میں سے ایک ہے۔بحری اقتصادیات میں پاکستان کے لیے 450 ارب ڈالر سے زیادہ کے فوائد موجود ہیں۔  20ویں صدی سیاسیات کی صدی تھی، 21ویں صدی اقتصادی نظریات کی صدی ہے۔

   احسن اقبال نے کہا   گوادر کو پانی، بجلی کی فراہمی چار سال پہلے بھی ہو سکتی تھی، آج ہوئی ۔اب گوادر کو آئندہ 5 سال کے لیے پانی کا کوئی مسئلہ نہیں ۔ایک زمانے میں پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ملک کا فخر تھی، آج کہاں ہے؟