امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ نااہل حکمرانوں نے معیشت تباہ اورملک کو مفلوج کر دیا، ملک میں سیلاب زدگان کے فنڈز سے لے کر توشہ خانہ تک کو لوٹا جاتا ہے، موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کسی کا احتساب ممکن نہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ حکمران جماعتوں نے مل کر احتساب کے اداروں کو ختم کیا، اشرافیہ مشکل وقت میں ملک سے بھاگ جاتی ہے، ان کی اولادیں اور جائدادیں بھی یورپ اور امریکا میں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ حکمران پارٹیوں نے ملک کو ”ایشین ٹائیگر“،”روٹی کپڑا اور مکان“، ”سب سے پہلے پاکستان“اور ”تبدیلی“ کے دلفریب نعروں سے دھوکا دیا، یہ قوم کو مزید دھوکا نہیں دے سکتے، حکمران بری طرح ایکسپوز ہو گئے ہیں، یہ نعروں کی بجائے قوم کو اپنی کارکردگی بتائیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ حکمرانوں کے پاؤں عوام کی گردنوں پر، ہاتھ جیبوں میں ہیں، انھوں نے نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلا، دو قومی نظریے کا مذاق اڑایا، ان کی وجہ سے معیشت تباہ اور ملک آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بن گیا۔ قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ آئندہ نسلوں کو اسلامی خوشحال پاکستان دینا ہے یا اسی فرسودہ نظام کے ساتھ رہنا ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے استحصالی نظام اور اس کے رکھوالوں سے جان چھڑائی جائے اور اس کی جگہ اسلام کا منصفانہ و عادلانہ نظام رائج کیا جائے، جماعت اسلامی کی مخلص ودیانت دار قیادت ہی ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کے امیدوں کی کرن ثابت ہو گی۔ قوم نے تمام پارٹیوں کو آزما لیا، اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہیے، مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی وجہ سودی نظام ہے۔ سود کے خاتمہ کی بجائے حکمران جھوٹے اعلانات کر رہے ہیں اور حیلے بہانوں سے عوام کو ہی بیوقوف بنارہے ہیں۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف تمام اپیلیں واپس کرائے اور پوری سنجیدگی سے مرحلہ وار اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کے لیے ایکشن پلان دے۔