اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے روس سے ایک لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں سی پیک ‘‘پاکستان انرجی ریوالونگ فنڈ’’ کو ‘‘پاکستان انرجی ریوالونگ اکاؤنٹ’’ میں تبدیل کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی ،وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ طارق باجوہ، مشیربرائے ریونیو طارق محمود پاشا، مشیر برائے حکومتی افادیت ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود بھی موجود تھے جب کہ وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل اور گورنر سٹیٹ بینک، ایم ڈی پاسکو زوم کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔
اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے 30 نومبر 2022ء کو کھولے گئے ساتویں بین الاقوامی گندم کے ٹینڈر 2022ء کے ایوارڈ پر ایک سمری پیش کی۔ ساتویں بین الاقوامی ٹینڈر اور جی ٹو جی پیشکش کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے ای سی سی نے میسرز سیریل کراپ ٹریڈنگ کی سب سے کم بولی کی منظوری دیدی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 16 دسمبر 2022ء اور 8 فروری 2023ء سے کھیپ کی مدت کے لیے کراچی کی بندرگاہوں پر ایک لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن کی فراہمی کے لیے 372 ملین ڈالر جی ٹو جی کی بنیاد پر روس کی پیشکش کی منظوری بھی دیدی ہے۔ علاوہ ازیں 372 ملین ڈالر سے یکم فروری 2023ء سے 31 مارچ 2023ء تک کھیپ کی مدت کے لیے گوادر پورٹ پر ساڑھے 4 لاکھ میٹرک ٹن کی فراہم کی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گوادر پورٹ سے اندرون ملک نقل و حمل پر کوئی بھی اضافی لاگت پاسکو برداشت کرے گی، جس کی وصولی اس وقت صوبوں سے کی جائے گی۔