اسلام آباد: پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان ناظم الامورکوپاکستانی ہیڈ آف مشن عبید الرحمان نظامانی پر حملے پر غم و غصہ سے آگاہ کیاگیا۔ اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سفارتی مشنز اور اہلکاروں کی حفاظت اور تحفظ افغان عبوری حکومت کی ذمے داری ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانے پر حملہ انتہائی سنگین سیکورٹی کوتاہی ہے۔ حملے کے مرتکب افراد کو فوری طور پر پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ سفارت خانے کے احاطے کی سیکورٹی کی سنگین خلاف ورزی کی تحقیقات کی جائے۔
پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ 3 سفارتی احاطے، افسران اور اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔ کابل سفارتخانے،جلال آباد، قندھار، ہرات اور مزار شریف میں قونصل خانوں میں کام کرنے والے عملے کی حفاظت یقینی بنائے جائے۔
افغان ناظم الامور نے اس موقع پر کہا کہ حملہ انتہائی افسوسناک ہے، جو پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمنوں نے کیاہے۔ حملے کی افغان قیادت نے اعلیٰ سطح پر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پاکستانی سفارتی مشنز کی سیکورٹی پہلے ہی سخت کردی گئی ہے۔ افغان حکام اس گھناوٴنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔