چھانگ چھون:چین کے شمال مشرقی صوبے جیلن میں کانسی کے عہد سے تعلق رکھنے والے ایک مقام سے 100 سے زائد نوادرات اور 24 مکانات، مقبروں اور گڑھوں کے آثار دریافت ہوئے ہیں۔
جیلن کے ثقافتی آثاراورآثار قدیمہ کے انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس سال اس مقام پر 547.5 مربع میٹر کے نئے کھدائی والے علاقے میں 24 مکانات، مقبروں اور گڑھوں کے آثار اور مٹی اور پتھر کے برتن، ہڈیوں سے بنی اشیا، سیپیوں اور دھات سے بنے برتن دریافت ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: چین میں صدیوں پرانے سکوں کا ڈھیر دریافت
نوادرات میں زیادہ تر مٹی کے برتن ہیں جن کی ظاہری شکل ایک قدیم برتن، تپائی، کپ، پیالہ وغیرہ سے ملتی جلتی ہے۔ مٹی کے برتنوں کے تقریبا 1لاکھ ٹکڑے بھی دریافت ہوئے ہیں۔
نونگانگ کاونٹی کے گاں شیاچھینگ ژی میں واقع ویزیلی نامی مقام مجموعی طور پر تقریبا1لاکھ مربع میٹر پر محیط ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ2019 سے اس جگہ پرکھدائی اور تحقیقی کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہاں سے 500 سے زیادہ آثاردریافت ہوچکے ہیں۔