کوئٹہ: امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبد الحق ہاشمی نے کہاکہ گوادر دھرنے سے فی الفور بامقصد مذاکرات کرکے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے گوادرڈویژن کے سلگتے اجتماعی مسائل حل کیے جائیں، قومی جماعتیں ،قومی میڈیا،وفاق وصوبائی حکومت کا گوادر دھرنے،مطالبات کے حوالے سے خاموشی قابل مذمت ہے۔
مولانا عبد الحق ہاشمی نے کہا کہ حق دو تحریک گوادر ڈویژن کے عوام کی دلوں کی دھڑکن اور مولاناہدایت الرحمن ان سب کا حقیقی رہنما وقائد بن گیا ہے۔ گوادر دھرنے کے خلاف طاقت کا استعمال یا بے مقصد ،وقت کے ضیاع اور دھوکہ دہی پر مبنی مذاکرات سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ساحل پر ٹرالر مافیا بارڈرز پر بھتہ خوری رشوت وعوام اورتاجروں کو تنگ کرنا ،چیک پوسٹوں پر تذلیل جیسے مطالبات حق پر مبنی جائز اور قانونی ہیں۔ ان مطالبات کا کوئی انکار نہیں کرتا مگر حکمران بہانے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جو کہ ناجائز ہیں جماعت اسلامی حق دو تحریک کے تمام مطالبات کی حمایت اور ان کا بھر پور ساتھ دے رہی ہے حکومت فوری طور پر بااختیار وفد بناکر دھرنے والوں سے مذاکرات کرکے مطالبات تسلیم کریں ۔
مولاناعبدالحق ہاشمی نے مزید کہاکہ بلوچستان وسائل سے مالامال ہیں لیکن دیانت دار امانت دار اور عوام کا دکھ دردرکھنے والے عوامی نمائندے وحکمران نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں عوام پینے کے پانی ،روزگار تعلیم اوردیگر وسائل وبنیادی ضروریات کو ترس رہے ہیں سیندک ،ریکوڈک ،گیس ،معدنیات سونا ویگر وسائل وخزانے بلوچستان میں ہے لیکن ان کے ثمرات سے عوام کو محروم کیا جارہاہے سی پیک گوادر کی وجہ سے ہے لیکن گوادر سمیت بلوچستان کو ان کے فوائد وثمرات اورپراجیکٹس سے محروم رکھ کر مسائل ،نفرتیں اور پریشانیاں پیدا کی جارہی ہے۔