سودی نظام کے خاتمے کے عملی اقدامات نہ کیے تو کراچی تا چترال احتجاج ہوگا، سراج الحق

245
get power

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ سودی نظام معیشت کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات نہ کیے گئے تو جماعت اسلامی کراچی سے چترال تک چوکوں چوراہوں، سڑکوں پر بھرپور احتجاج کرے گی۔ مسئلہ کو ایوانوں، عدالتوں میں بھی اٹھائیں گے۔

منصورہ کی مرکزی مسجد میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ 75 برس گزر گئے، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کی اسلامی معیشت اپنانے کی ہدایت پر عمل ہوا نہ آئین پاکستان، اسلامی نظریاتی کونسل، علما کی سفارشات اور وفاقی شرعی عدالت کوخاطر میں لایا گیا۔ جماعت اسلامی نے سود کی لعنت کے خاتمے کے لیے طویل جدوجہد کی، جسے اب نتیجہ خیز بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے کہنے پر چند بینکوں نے سود کے حق میں سپریم کورٹ سے اپیلیں واپس لیں۔ ابھی تک 14اپیلیں ویسے ہی عدالت عظمیٰ میں موجود ہیں، تمام درخواستیں واپس نہ ہوئیں تو سمجھیں گے حکمران مخلص نہیں، قوم سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ حکومت فی الفور تمام اداروں اور حکومتی لین دین میں سود ساقط کرے، زرعی، صنعتی اور انفرادی قرضوں کی واپسی پر سود ختم کر کے اصل زر واپس لیا جائے۔

امیر جماعت نے کہا کہ علما کے شکرگزار ہیں کہ آج ملک بھر کی مساجد میں جماعت اسلامی کی اپیل پر انسدادِ سود کے حق میں خطبات دیے گئے۔ ہماری اپیل پر یوم انسداد سود منایا گیا۔ اسلامی نظام معیشت کے نفاذ تک جدوجہد جاری رہے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ سودی نظام کی وجہ سے آج ملکی قرضہ ساڑھے 62کھرب تک پہنچ گیا۔ روزانہ کی بنیاد پر حکومت 23ارب قرضہ لیتی ہے، ہر پاکستانی دو لاکھ 28ہزار کا مقروض ہے، مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سودی نظام کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سود استحصال، ظلم اور بخل کا نظام ہے، اس سے سینوں کا نور ختم ہو جاتا ہے، سود ہی کی وجہ سے انسانیت انسانوں کی غلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ربا ایمنسٹی اسکیم متعارف کروائے۔زکوٰۃ وعشر کی بنیاد پر قومی معیشت استوار کی جائے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ قوم سودی کاروبار کرنے والے بینکوں سے پیسہ نکال کر غیر سودی کاروبار کرنے والے بنکوں میں جمع کروائے۔ حکومتی ادارے تنخواہوں اور دیگر لین دین کو اسلامی معاشی ماڈل کے تحت کریں۔ اسلامی نظام معیشت کے حق میں قانون سازی کی جائے۔ حکومت وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کی روشنی میں معاشی پالیسیاں تشکیل دے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کا بھی حوالہ دیا اور دنیا کے سب سے بڑے اسپورٹس ایونٹ میں اسلامی شعار کی ترویج و اشاعت کرنے پر قطر کی حکومت کو خصوصی مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ فٹ بال ورلڈ کپ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہونا اور دنیا بھر کے مبلغین کے ذریعے وہاں اسلامی تبلیغ کرنے کے اقدامات بھی انتہائی قابل ستائش ہیں جس سے امت کی نظر میں قطری حکومت کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دین امن اور خوشحالی کی ضمانت ہے۔ اسلام میں زندگی کے تمام شعبوں سے متعلق رہنمائی کی گئی ہے۔ جماعت اسلامی کو اللہ تعالیٰ نے اقتدار کا موقع دیا تو ہم نوجوانوں اور بچیوں کے لیے شریعت کی روشنی میں کھیلوں کے شعبوں کو فروغ دیں گے۔

دریں اثنا امیر جماعت کی اپیل پر ملک بھر میں یوم انسداد سود منایا گیا۔ لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، پشاور، کراچی، کوئٹہ، ملتان سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں جماعت اسلامی کے مقامی رہنماؤں کی قیادت میں سود کے خلاف ریلیاں اور مظاہرے ہوئے جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت سے سودی نظام کے خاتمے کے لیے مطالبات کیے۔