اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھارت اپنے غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے سیکیورٹی کونسل کا ممبر بھی نہیں بن سکا۔
دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہم نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں دیکھی ہے کیونکہ وہ بدستور فوجی محاصرے میں ہے اور وہاں بھارتی مظالم جاری ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی قابض فوج نے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے گزشتہ ہفتہ اسلام آباد اور شوپیاں کے اضلاع میں جعلی کارروائیوں میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ترجمان نے کہاکہ بھارتی قابض فوج زیرحراست بے گناہ نوجوانوں کی ہلاکتوں میں بھی ملوث ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہاکہ بھارت کو غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بنیادی خلاف ورزیاں بند کرنی چاہئیں ، پانچ اگست2019کے غیرقانونی اوریکطرفہ اقدامات منسوخ اور کشمیری رہنمائوں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرناچاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے پاکستان مخالف بیانات کو مسترد کر دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھتے جا رہے ہیں، افغان باڈر پر اس وقت کچھ کشیدگی ضرور ہے، ہم اس معاملے پر بات چیت سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔